مذہبی رہنماوں کی تصاویر کو بگاڑنے والی حرکت

اختلافات اپنی جگہ لیکن جعل سازی کر کے کسی کو رُسوا کرنا اور کسی پر تہمت لگانا نہ صرف کبیرہ گناہ ہے بلکہ اکبر الکبائر ھے ایسی جعل سازی کرنے والے امت کو جوڑ نہیں رہے ہیں بلکہ امت کی صفوں میں دراڑیں ڈال کر امت کو دست و گریباں کر رھے ہیں۔ اختلافات ہوتے رہتے ہیں لیکن ایسی حرکات کرنے والا دشمن امت ھے چاہے وہ کسی بھی مسلک و مشرب کا حامی ھو انصاف پسند حضرات اس کی تائید نہ کرتے ھیں اور نہ کریں گے۔ یہ ھے ہی جعل سازی۔ اگر حقیقت میں بھی کسی سے غلطی ہو جائے کہ جس سے ایمان و عقیدہ خراب ہونے کا خطرہ نہ ہو تو اسلام ایک دوسرے کی پردہ پوشی کی ترغیب دیتا ہے۔ آقا علیہ السلام نے منع فرمایا اور آقا علیہ السلام نے فرمایا من ستر مسلما سترہ اللہ یوم القیامہ جس نے کسی مسلمان کی پردہ پوشی کی قیامت کے دن رب ذوالجلال اس کی پردہ پوشی فرمائیں گے۔ حقیقت حال کے لئے اتنی بڑی خوشخبری ہے اسی طرح جعل سازی کر کے بدنام کرنے والے کے لئے سخت وعیدات بھی ہیں۔ کسی کو بدنام کرنے کے لیے اس کی غلط تصاویر بنانے سے جائز مقاصد پُورے نہیں کیے جا سکتے۔ سوشل میڈیا خصوصاً فیس بک پر کچھ لوگ ایسا گند پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں میری تمام ذی شعور عوام سے گزارش ہے کہ آپ ایسے کسی بھی آدمی کی پوسٹ پر توجہ نہ دیں۔ آپ کے ایک چھوٹے سے لائک سے اُس کی کتنی حوصلہ افزائی ہوتی ہے آپ سوچ بھی نہیں سکتے۔ اگر آپ لائک اور شیئر نہ کریں بلکہ اُسے ایسا کرنے سے روکیں تو ہو سکتا ہے وہ رُک جائے۔ اگر کوئی اہل حدیث ایسا کر رہا ہے تو چاہیے کہ اُسے کوئی اہل حدیث ہی ایسا کرنے سے روکے اور اگر کوئی دیوبندی ایسا کر رہا ہے تو لازمی ہے کہ اُسے دیوبندی ہی منع کرے۔ اسی طرح بریلوی و شیعہ بھی کریں۔ میں اگر بریلویوں کو مشرک کہتا ہوں تو مجھے چاہیے کہ میں بریلوی کے شرک کو دلائل سے ثابت کروں اور دلائل موجود بھی ہیں۔ اسی طرح شیعہ کو کافر کہنے والا بھی فتاوٰی جات اور دلائل دے۔ شیعہ کے کُفر پر ہزاروں علماء کرام کے فتاوٰی جات موجود ہیں۔ اگر تم کسی کے مذہبی رہنما کی غلط تصاویر بنا رہے ہو تو یہ سوچ لو کہ یہ تم دوسروں کے نہیں بلکہ اپنے مذہبی رہنما کی تصویر بگاڑ رہے ہو۔ حاصل کلام یہ ھے کہ ایسی حرکات سے بچو دوسروں کو بدنام نہ کرو ورنہ یہ کیچڑ تمھاری طرف ضرور آئے گا۔

Comments

Popular posts from this blog

دعوت اسلامی کی مسلک اعلٰی حضرت سے نفرت

مولانا فضل الرحمان کی مذہبی و سیاسی خدمات

امام کعبہ کو ماں نے دُعا دی یا بد دعا ؟