راجگان ویلفیئر ٹرسٹ کٹکیر


کھاوڑہ ۔ ہم تو وہ ہیں جو اندھیروں میں جلاتے ہیں چراغ ۔ اور ان کی ضد ہے کہ زمانے میں اندھیرا ہی رہے ۔ نوجوانان کٹکیر کا انتہائی احسن اور شاندار اقدام ۔ گزشتہ روز کٹکیر کے چند باصلاحیت خدمت خلق کے سچے جذبے سے سرشار نوجوانوں نے پاکستان کے مختلف شہرون سے جمع ہو کر اسلام آباد میں ایک خوبصورت میٹنگ کا انعقاد کیا۔ جس کا مقصد علاقہ کی عوام کی خدمت کے لیے ایک ٹرسٹ کی بنیاد رکھنا تھا۔ تقریبا دو گھنٹے کے لگ بھگ یہ نشت جاری رہی ۔ اور اس ایشو پہ ہر ایک کو فرداً فرداً کُھل کر بولنے کا موقع بھی ملا۔ اور نوجوانوں نے اس کی ضرورت و افادیت کا بھی تذکرہ کیا۔ جو بہت ہی خوش آئند تھا ۔ دو گھنٹے کی مشاورت کے بعد اس بات پہ اتفاق ہوا کہ واقعی ہمارے علاقے کی خستہ حال غریب والدین کی اولاد کا تعلیم جیسی بنیادی ضرورت سے محروم ہونا ، سفید پوش لوگوں کی مالی و جانی معاونت ، بعض لوگوں تک واٹر ٹینک و دیگر بے شمار بنیادی ضروریات کے پیش نظر راجگان ویلفیئر ٹرسٹ کے نام سے ایک ٹرسٹ کی بنیاد رکھ دی گئی ۔ جو ذاتی کوششوں سے لوگوں کو اس ٹرسٹ کے ساتھ تعاون کرنے کی ترغیب دلانے اور توکل علی اللہ کے بھروسے پر ہی رکھی گئی ہے۔ باقی ٹرسٹ کا مستقل کوئی ذریعہ آمدن نہیں ہے۔ ٹرسٹ ذات پات ، قومیت اور علاقیت و سیاست اور دیگر تمام اختلافات سے مُبرّا ایک فلاحی ادارہ ہو گا جو غریب غرباء کی معاونت اور دیگر عوامی خدمات کی لیے پیش پیش رہے گا۔ میٹنگ میں شریک دوستوں کے اصرار پر راجہ شیراز کو اس ٹرسٹ کا ذمہ دار منتخب کیا گیا۔ آئندہ دو ماہ بعد ان شآء اللہ ٹرسٹ کی مکمل باڈی کا اعلان بھی کر دیا جائے گا۔ خدمت خلق ہی وہ ذریعہ ہے جس سے آدمی کو تکبر اور غُرور جیسی نحوستوں سے بچا کر معاشرے کا ایک اچھا فرد بنا دیتی ہے۔ اور جو لوگوں کے دلوں میں قدر و منزلت اور رب تعالی کے حضور مقبولیت کا سبب بنتی ہے۔ اس لیے میری اس پوسٹ کے ذریعے جمیع عوام علاقہ کٹکیر سے درخواست ہے کہ خواہ وہ بڑا ہو یا چھوٹا ، نوجوان ہو یا ادھیڑ عمر ، مرد ہو یا عورت وہ ضرور ان نوجوانوں کا دست و بازو بنیں۔ اور ہر ان نوجوانوں دوستوں سے ہر ممکن تعاون کریں۔ یاد رہے کہ یہ ٹرسٹ صرف انسانیت کی خدمت کے پیش نظر تشکیل دیا گیا ہے جس کا میرا سامنے ان دوستوں نے فیصل مسجد اسلام آباد کے سامنے بار بار عہد بھی کیا ہے کہ یہ ٹرسٹ کسی بھی مخصوص برادری یا فرد کا پلیٹ فارم نہیں بنے گا بلکہ یہ علاقہ کے عوام کے ہر فرد کے وسیع تر مفادات کے پیش نظر تشکیل دیا گیا ہے۔ اس لیے تمام برادریوں اور مسالک کے لوگ ہر صورت ان نوجوانوں کے ساتھ تعاون کریں۔ کیونکہ یہی چراغ جلیں گے تو روشنی ہو گی ۔ چند دنوں میں ٹرسٹ ہی کے زیر انتظام فوت شدگان کی قبروں کے لیے ،،سیل ،، بھی بنا دی جائیں گی۔ جس کے لیے غالباً پچاس ہزار روپے میں ایک مستری سے بات بھی ہو چکی ہے۔ اس کے لیے بہت سارے لوگوں نے ان کے ساتھ تعاون کیا بھی ہے۔ اور کچھ حضرات نے کام شروع ہونے پر یقین دھانی بھی کروائی ھے۔ آپ بھی بڑھ چڑھ کر اس میں حصہ لیں۔ فجزاکم اللہ احسن الجزاء

Comments

Popular posts from this blog

دعوت اسلامی کی مسلک اعلٰی حضرت سے نفرت

مولانا فضل الرحمان کی مذہبی و سیاسی خدمات

امام کعبہ کو ماں نے دُعا دی یا بد دعا ؟