مدنی چینل پر الیاس قادری کی جھوٹی کہانیاں

کچھ سادہ لوح بریلوی یہ سمجھتے ہیں کہ الیاس قادری مدنی چینل پر اسلام کی بہت بڑی خدمت کر رہا ہے۔ اور کچھ تو الیاس قادری کو مولانا ، مفتی اور پتا نہیں کیا کیا کہتے رہتے ہیں تو ان کی خدمت میں گزارش ہے کہ کہ مدنی چینل پر اسلام کی کوئی تبلیغ نہیں کی جا رہی ہے بلکہ جھوٹے قصے اور کہانیاں سُنا کر لوگوں کو اصل دین سے دور کیا جا رہا ہے۔ اور الیاس قادری بھی حافظ ، قاری یا عالم وغیرہ کچھ بھی نہیں ہے اس بات کا اعتراف وہ خود بھی کر چکا ہے کہ وہ عالم وغیرہ نہیں ہے۔ الیاس قادری بیچارہ ایک بےروزگار آدمی تھا اس نے سبزی بیچی ، جھاڑو بیچے اور عطر بیچے مگر اس کے مالی حالات نہ سُدھر سکے تو بالآخر اس نے مدنی چینل کے نام سے ایک ٹی وی چینل کا آغاز کیا تاکہ کچھ پیسہ کمایا جا سکے تو واقعی اس میں وہ کامیاب رہا ہے۔ وٙاٙنْ لّٙیّسٙ لِلاِنْسٙانِ اِلّٙا مٙا سٙعٰی والی بات ہے یعنی انسان کو وہی ملتا ہے جس کے لیے اس نے کوشش کی۔ مدنی چینل کو اگر آمدنی چینل کہا جائے تو زیادہ مناسب ہو گا کیونکہ یہی چینل الیاس قادری کی کامیاب آمدنی کا ذریعہ بنا۔ آپ نے بھی مدنی چینل پر الیاس قادری کی طرف سے بنائی گئی بہت سی جھوٹی کہانیاں سُنی ہوں گی جن کی تفصیل بتانے کے لیے تو اب ایک کتاب نہیں بلکہ کئی کتابوں کی ضرورت پڑے گی۔ چلو مثال کے لیے اس کا ایک جھوٹ میں یہاں ذکر کر دیتا ہوں۔ اور آخر میں اس ویڈیو کا لنک بھی ڈال دوں گا کہ جس میں وہ جھوٹ بول رہا ہے۔ آپ اس لنک کو کاپی کر کے فیس بک میں پیسٹ کر کے اس کا وہ بیان فیس بک میں سن سکتے ہیں۔ وہ واقعہ بیان کرتے ہوئے کہتا ہے: دو اسلامی بھائی پنجاب کے مشہور شہر گلزار طیبہ سےحاضر ہوئے صحرائے مدینہ باب المدینہ میں بھی حاضری دی انہوں نے ، مفتی دعوت اسلامی کی بارگاہ میں ۔ وہ واقعہ یوں ہے ایک ذمہ دار اسلامی بھائی نے سنایا کہ مجھے بالمدینہ سے فون آیا آواز پھولی ہوئی تھی یعنی سانس پھولی ہوئی تھی اور وہ کچھ حیران تھے ہمارے اسلامی بھائی تو انہوں نے یعنی وہ دو تھے بتایا کیہ ہم مفتی صاحب کے دربار پر حاضر ہیں اور ہم نے اپنے ہوش و حواس سے سُنا کہ قبر کے اندر نماز باجماعت پڑھی جا رہی ہے اور باقاعدہ قرآت سُنائی گئی ہم کو اور وہ ظہر کی نماز کا وقت تھا اور سلام کے بعد اللھم انت السلام کی دعا بھی ہم نے سنی۔ الحمدللہ یہ دعوت اسلامی ہے ، اہل حق کی سنتوں بھری تحریک ہے اس میں اسطرح کے واقعات ہوتے رہتے ہیں۔ ھاھاھا ، جس طرح یہ جھوٹے واقعات سنانے والا جاہل ہے اسی طرح سننے والے بھی جاہل ہیں جو اُچھل اُچھل کر سبحان اللہ کہہ رہے ہیں۔ کوئی بھی یہ نہیں پوچھ رہا کہ ظہر کی نماز میں قرآت آہستہ پڑھی جاتی ہے یا بلند آواز سے ؟؟؟ سارے ہی سبحان اللہ سبحان اللہ کہہ رہے ہیں ۔ لا حول و لا قوة الا ویڈیو کا لنک یہ https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=360130504458743&id=355896861548774

Comments

Popular posts from this blog

دعوت اسلامی کی مسلک اعلٰی حضرت سے نفرت

مولانا فضل الرحمان کی مذہبی و سیاسی خدمات

امام کعبہ کو ماں نے دُعا دی یا بد دعا ؟