کشمیر جہاد حرام ہے ، ڈاکٹر طاہر القادری

انگریز نے برصغیر میں اپنے اور اپنی حکومت کے دفاع کے لیے " احمد " نام کے ایسے تین آدمیوں کو منتخب کیا جن پر انہیں مکمل بھروسہ تھا کہ یہ ان سے بے وفائی نہیں کریں گے۔ وہ تین نام یہ ہیں:- 1-مرزا غلام احمد قادیانی 2-سر سید احمد خان 3-احمد رضا خان بریلوی ان تینوں نے اور ان کی ذریّت نے ہر دور میں انگریز کے نظریے اور مفادات کا ہر فورم پر تحفظ کیا۔ تینوں ایک ہی نام کے ہیں اور تینوں کو کام بھی ایک ہی ملا مگر طریقہ کار یعنی طریقہ واردات تینوں نے مختلف اپنایا۔ چونکہ تینوں کے نام مسلمانوں والے تھے اس لیے سادہ لوح عوام بڑی آسانی سے ان کا شکار ہوتی رہی۔ اول الذکر پہلے دو کسی حد تک اپنے مشن میں کامیاب نہ ہو پائے مگر تیسرے نمبر والے نے مسلمانوں میں خُوب اودھم مچائے رکھی کیونکہ اس نے اپنے غلط کام کے لیے نام ہی ایسا چُنا تھا جو مسلم امہ میں بہت زیادہ پسندیدہ رہا ہے۔ سادہ لوح مسلمانوں کو عشق رسولؐ کے لیے بُلا کر اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل کرتا رہا۔ جس کی وجہ سے لوگ اصلی و حقیقی دین سے ہٹ ہٹ کر اس کی خُود ساختہ رسومات کی طرف بڑی آسانی سے آ جاتے تھے۔ اس نے ایسی ایسی رسومات ایجاد کیں جو ہندوؤں سے قدرے مماثلت رکھتی تھیں اور لوگ بھی مدتوں سے ایسی رسومات ہندوؤں میں دیکھتے چلے آ رہے تھے۔ احمد رضا بریلوی اپنے آپ کو عاشق رسولؐ ظاہر کرتا تھا مگر ساری زندگی وہ درود شریف سے متعلق ایک چھوٹا سا کتابچہ بھی نہ لکھ سکا۔ اُدھر مسلمانان ہند انگریزوں سے مکمل آزادی حاصل کرنے کے لیے جہاد کر رہے تھے تو یہ بدبخت انہی مسلمان مجاہدین و علماء پر کُفر کے فتوے لگا کر انگریزوں کا دفاع کر رہا تھا یہاں تک کہ اس نے فتوٰی دیا کہ انگریز چونکہ ہمارے حاکم ہیں اس لیے حاکمِ وقت کے خلاف جہاد حرام ہے۔ اس کے باوجود جنہوں نے جہاد کرنا تھا اُس نے اِس کے قُل ، ختم ، تیجے اور چالیسویں کی دعوت پر کہاں آنا تھا۔ آگے چل کر اسی احمد رضا کے پیروکاروں میں ایک ڈاکٹر طاہر القادری نمودار ہوتا ہے جو فتوٰی دیتا ہے کہ کشمیر میں جہاد حرام ہے اور اس جہاد میں مرنے والے حرام کی موت مریں گے۔ احمد رضا بریلوی کے دور میں چونکہ الیکٹرونک یا سوشل میڈیا نہیں تھا مگر آج کے دور میں تو ایسی باتیں آن دی ریکارڈ ہی ہوتی ہیں۔ آپ گوگل ، فیس بک یا یوٹیوب پر " کشمیر جہاد حرام ہے ، ڈاکٹر طاہر القادری " لکھ کر سرچ کریں تو آپ کو طاہر القادری کی وہ ویڈیو ضرور ملے گی جس میں وہ خود ایسا کہہ رہا ہے۔

Comments

Popular posts from this blog

دعوت اسلامی کی مسلک اعلٰی حضرت سے نفرت

اکابر علماء دیوبند کا شجرہ نسب از مفتی عبدالواحد قریشی

امام کعبہ کو ماں نے دُعا دی یا بد دعا ؟