دیوبندی درود شریف کے منکر ؟؟؟


درود شریف _____________________________________________ ان اللہ و ملائکتہ یصلون علی النبی یاایھاالذین امنوا صلوا علیہ و سلموا تسلیما @ القران ۔ اس آیت مین اللہ رب کائنات نے ارشاد فرمایا ۔ بے شک اللہ اور اس کے فرشتے نبی پر درود بھیجتے ہیں اے ایمان والو ! تم بھی ان پر درود اور سلام بھیجو۔ سب سے افضل درود نماز والا درود ہے۔ اللہ کا نبی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم پر درود بھیجنے کا مطلب ، رحمت بھیجنا ہے۔ فرشتوں کے درود کا مطلب نبی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے لیے دعا رحمت ہے۔ مؤمنین کے درود کا مطلب بھی دعا رحمت ہی ہے۔ چونکہ کائنات میں ہمارے سب سے بڑے محسن وہ ہمارے نبی صلی اللہ علیہ و سلم ہیں لھذا ہمارا یہ فرض بنتا ہے کہ ہم اپنے نبی پر درود و سلام بھیجیں۔ درود وسلام کے فضائل بے شمار ہیں۔ احادیث مبارکہ میں اللہ کے محبوب پیغمبر ﷺ نے ارشاد فرمایا ۔ من صلی علیّ واحدا صلی اللہ علیہ عشرا جس نے مجھ (محمد ) پر ایک بار درود بھیجا اللہ اس پر دس رحمتیں نازل کرتا ہے ۔ سبحان اللہ ، کتنی فضیلت والی بات ہے اور کتنا بڑا یہ انعام خداوندی ہے۔ اور زندگی میں ایک بار درود بھیجنا تو فرض بھی ہے۔ ایک وضاحت ۔ بعض نام نہاد عاشقان رسول صلی اللہ علیہ و سلم کی طرف عوام الناس میں یہ بات پھیلائی جاتی ہے کہ (نعوذ باللہ) علمائے دیوبند ، درود شریف کے منکر ہیں استغفر اللہ۔ یہ چٹے سفید جھوٹ کے علاوہ کچھ نہیں قارئین کرام ! دیکھیے درود کا ثبوت قران کریم کی اس صریح آیت مبارکہ سے ہے لھذا جو درود کا منکر ہو وہ تو مسلمان ہی نہیں رہتا۔ اس لیے جو بھی آدمی ایسا انتشار پھیلائے اس سے دلیل کا مطالبہ کیا جائے کہ انہوں نے کہاں ایسی بات لکھی ہے ؟؟؟ واللہ العظیم یہ سب سے بڑا جھوٹ ہے۔ اور سادہ لوح عوام کو علماء حق سے متنفّر کرنے والی بات ہے۔ علمائے دیوبند کی تاریخ پڑھنے کا مشورہ ھر عام و خاص کو دیتا ہوں۔ ہماری ابتدائی کتب سے لیکر سکولز و کالجز میں پڑھائی جانے والی بڑی کتب جن مین بانیان پاکستان ، تحریک آزادی ، تحریک ریشمی رومال ، تحریک تحفظ عقیدہ ختم نبوت ، تحریک نظام مصطفیؐ ان سب کی قیادت علمائے دیوبند کے پاس تھی۔ افسوس کے یہ قوم ان بزرگوں کو سمجھ بھی نہ سکی مولانا قاسم نانوتوی ، مولانا محمود حسن دیوبندی ، مولاناعبید اللہ سندھی ، حسین احمد مدنی یہ سارے علماء علمائے دیوبند ہی تھے۔ میں دعوے سے کہتا ہوں کے ان بزرگوں کے مقابلے میں کسی کے پاس بزرگ نہیں اور جتنی دینی سیاسی علمی سماجی خدمات انہوں نے سر انجام دی ہیں باقی کوئی ان کے گھوڑوں کے سموں سے اٹھنے والی خاک تک بھی نہیں پہنچ پایا۔ درود و سلام ایک وہ عمل ھے جو آقا علیہ السلام خود اپنے صحابہ کرام رضوال اللہ علیھم اجمعین کو سکھا کر گئے ، اللہ نے اپنے حبیب کو سکھا دیا وہ کامل مکمل اکمل درود ہے یہاں پہ کچھ نہ بلدوں نے ڈنڈی ماری اور میڈ اِن پاکستان اور میڈ اِن انڈیا درود متحارف کرا دیے اب جو نبی صلی اللہ علیہ و سلم کے سکھائے ہوئے درود کو پڑھے وہ گستاخ اور جو میڈ ان انڈیا و پاکستان والا پڑھے وہ پکا عاشق۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ ان میں سے جو سب سے بڑا عاشق رسولؐ سمجھا جاتا ہے یعنی احمد رضا خان بریلوی وہ اپنی پوری زندگی میں درود شریف پر ایک چھوٹا سا رسالہ بھی نہ لکھ سکا بلکہ ساری زندگی قنچی کی طرح امت کو کاٹتا رہا۔

Comments

Popular posts from this blog

دعوت اسلامی کی مسلک اعلٰی حضرت سے نفرت

مولانا فضل الرحمان کی مذہبی و سیاسی خدمات

امام کعبہ کو ماں نے دُعا دی یا بد دعا ؟