اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی ووٹنگ میں امریکہ کو تاریخی شکست


امریکہ اپنی انسان دشمن پالیسیوں کی بدولت دنیا بھر میں ایک ناپسندیدہ ملک تو تھا ہی مگر آج یعنی 22، دسمبر 2017ء کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی ووٹنگ میں دنیا نے واضح کر دیا کہ امریکہ پوری کے امن کے لیے اور اپنے لیے بھی خطرات پیدا کر رہا ہے۔ ووٹنگ دیکھ کر آپ خود اندازہ لگا سکتے ہیں کہ دُنیا امریکہ یا اُس کی پالیسیوں سے کتنی محبت کرتی ہے۔ امریکہ کی مخالفت میں 128 اور حمایت میں صرف 9 ووٹ آئے ، اقوام عالم نے امریکہ کو آئینہ دکھا دیا ہے۔ اقوام عالم نے عملی طور پر امریکی پالیسیوں کو مسترد کرتے ہوئے اسے دنیا بھر میں تنہا کر دیا ہے۔ دنیا امریکہ کی انسان دُشمن پالیسیوں کو سمجھ چکی ہے کہ امریکہ نے ہمیشہ اپنے مفادات کی خاطر دنیا کے امن کو داو پر لگایا ہے۔ اب امریکہ اور اُس کے مُٹھی بھر اتحادیوں کو کو اس شکست سے سبق حاصل کرنا چاہیے اور اپنی پالیسیوں کو ازسر نوز ترتیب دینا چاہیے۔ واضح رہے کہ جنرل اسمبلی کا یہ ہنگامی اجلاس ترکی اور یمن کی درخواست پر بلایا گیا تھا جس کی تائید پاکستان نے بھی کی تھی ۔ اس اجلاس کا مقصد حالیہ دنوں میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے القدس کو اسرائیل کا دارالخلافہ تسلیم کرنے کے خلاف اقوام عالم سے رائے لینا ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے کو مسترد کرنا تھا۔ اس سے قبل امریکہ نے اپنی ہٹ دھرمی دکھاتے ہوئے سلامتی کونسل میں قرارداد ویٹو کر دی تھی جس کے بعد اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں امریکی اقدام کے خلاف قرارداد پیش کی گئی جس میں امریکی فیصلے کو مسترد کر دیا گیا۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس میں شکست سے امریکی اثر رسوخ میں کمی دیکھنے کو ملے گی جو کہ دُنیا بھر کے لیے ایک اچھی خبر ہے کہ جس سے واضح ہو گیا کہ دُنیا کو امریکی مفادات سے زیادہ دُنیا کا امن عزیز ہے۔ واضح رہے کہ خُود امریکی عوام نے بھی ڈونلڈ ٹرمپ کے اس فیصلے کو غلط قرار دیتے ہوئے احتجاج بھی ریکارڈ کروایا تھا۔ کیونکہ ایسے غلط فیصلوں سے آزاد خیال امریکی شہریوں کی زندگیاں بہت زیادہ متأثر ہوتی ہیں اور وہ نہ صرف دُنیا بھر میں آزادانہ گھومنے پھرنے سے روکے جاتے ہیں بلکہ بعض اوقات تو اُن کی جان بھی خطرے میں پڑ جاتی ہے اور وہ کہیں بھی جائیں ، کسی بھی ملک میں جائیں دُنیا اُنہیں عزت نہیں دیتی بلکہ وہ شک کی نگاہ سے دیکھے جاتے ہیں۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں شکست کے بعد اُمید ہے کہ امریکہ اپنی انسان دُشمن اور خصوصاً مسلمان دشمن پالیسیوں پر غور ضرور کرے گا۔

Comments

Popular posts from this blog

دعوت اسلامی کی مسلک اعلٰی حضرت سے نفرت

مولانا فضل الرحمان کی مذہبی و سیاسی خدمات

امام کعبہ کو ماں نے دُعا دی یا بد دعا ؟