مفتی محمود کے پنجے گھی میں


مولانا مفتی محمود صاحب کو اللہ نے پانچ صاحبزادوں سے نوازا، سب سے پہلے تو ان کے عہدے دیکھ لیں: مولانا فضل الرحمان 6 مرتبہ ایم این اے ، تیسری مرتبہ کشمیر کمیٹی کا چئیرمین ، مراعات وفاقی وزیر کے برابر ایک بھائی مولانا عطا الرحمان آج کل سینیٹر ہے۔ دوسرا بھائی مولانا لطف الرحمان خیبر پختون خوا اسمبلی کا اپوزیشن لیڈر ہے ، مراعات وزیراعلی کے برابر۔ تیسرا بھائی مولانا ضیا الرحمان 2007 میں وزیراعلی اکرم درانی کے ذریعے غیرقانونی ڈیپوٹیشن کے ذریعے افغان مہاجرین کا ایڈیشنل سیکرٹری مقرر ہوا - پچھلے سال پانامہ لیکس میں فضل الرحمان نے نوازشریف کے حق میں بیان دیا تو نوازشریف نے ضیاء الرحمان کو کمشنر افغان مہاجرین کے عہدے پر ترقی دے دی- مراعات اور اوپر کی آمدنی کے لحاظ سے یہ گریڈ 20 کے 30 افسروں کی آمدن سے بھی زیادہ پرکشش عہدہ ہے۔ چوتھا بھائی مولانا عبیدالرحمان ضلع کونسل ڈیرہ اسماعیل خان میں اپوزیشن لیڈر ہے۔ لوگوں کی پانچوں انگلیاں گھی میں ہوں تو وہ خوش نصیب کہلاتے ہیں ، مفتی محمود صاحب کے یہ پانچوں فرزند پورے کے پورے گھی میں ہیں ، ان کی خوش نصیبی کے کیا کہنے۔ اس سے پہلے میڈیا میں خبر آ چکی ہے کہ مولانا فضل الرحمان کے ایک بھائی کو پی آئی اے میں ایک نیا شعبہ " اسلامی " تخلیق کر کے اس نئے اور اہم عہدے پر فائز کر دیا گیا۔ مولانا صاحب کو بطور انسٹرکٹر پی آئی اے مسجد کے امام اور مؤذن کی " ٹریننگ " کرنا تھی لیکن موصوف ظہر کی چار فرض رکعات پڑھ کر ہی مسجد سے بھاگ جاتے۔ پھر یہ چھٹیاں لے کر پی آئی اے کی بزنس کلاس کی مفت کی ٹکٹ پر امریکہ گئے وہاں خود ہی اپنے آپ کو پی آئی اے کی طرف سے امریکہ میں پورا رمضان تراویح پڑھانے کی ڈیوٹی تفویض کر دی اور 6 ہفتے امریکہ گزارنے کے بعد واپس آئے تو لاکھوں روپے ٹی اے ڈی اے کی مد میں چارج کر لیے۔ پھر ایک دن اپنے ہی شعبہ اسلامی میں رکھا قیمتی سامان ، فرنیچر ، کمپیوٹر ، ٹی وی وغیرہ اپنے گھر پہنچا کر کہہ دیا کہ چوری ہو گئی۔ مولانا نے پی آئی اے میں ترقی پا کر اگلے گریڈ میں جانے کی خواہش کا اظہار کیا۔ اس مقصد کیلئے ان کیلئے علیحدہ سے ایک آسان سا اسلامی امتحان رکھا گیا جس میں مولانا بمشکل 50 نمبر ہی لے پائے اور بعد میں سارا الزام ممتحن پر ڈال دیا کہ اس نے " آؤٹ آف سلیبس " پرچہ لیا۔ پتا نہیں مفتی محمود مرحوم کو کس کی نظر لگ گئی ، اللہ نے پانچ صاحبزادے دیئے اور پانچوں کے پانچوں حرامخور ، کرپٹ اور حکمرانوں کے دربار کے باہر بیٹھے پائے گئے۔ ظلمت کو ضیاء ، صرصر کو صبا ، بندے کو خدا کیا لکھنا ۔ ۔ ۔ !!!

Comments

Popular posts from this blog

دعوت اسلامی کی مسلک اعلٰی حضرت سے نفرت

مولانا فضل الرحمان کی مذہبی و سیاسی خدمات

امام کعبہ کو ماں نے دُعا دی یا بد دعا ؟