پاکستان میں امن کا خواب کب پورا ہو گا ؟


ایک گاؤں کے کسی کنویں میں ایک کتا اور ایک کتیا گر کر مر گئے تو گاؤں والے اپنے گاؤں کے ایک مولانا صاحب کے پاس گئے اور پوچھا کہ اب اس کنویں کا پانی پاک بھی ھو سکے گا یا نہیں ؟ تو مولانا صاحب نے کہا کہ اب اس پانی میں سے 100 لوٹا پانی نکال کے باہر پھینک دو جو پانی باقی بچے گا وہ پاک ہو گا - چنانچہ گاؤں کے لوگوں نے کنویں سے 100 لوٹا پانی کا نکال دیا مگر پانی نہ تو صاف ہُوا اور نہ ہی اس کی بدبُو گئی۔ تو وہ لوگ دوبارہ مولانا صاحب کے پاس آئے اور کہا کہ ہم سے تو اس کنویں کا پانی نہیں پیا جاتا مولانا صاحب پہلے آپ خُود پیئیں پھر ہم پیئیں گے چنانچہ مولانا صاحب کنویں کے پاس آئے اور کیا دیکھا کہ مُردہ کتا اور کتیا تو کنویں میں موجود ہی ہیں تو مولانا صاحب نے کہا کہ پہلے مردہ کتا اور کتیا کو تو کنویں سے باہر نکالو بعد میں پانی کو پاک اور صاف کرنے کی سوچو! تو اب پاکستان اور پاکستانیوں کی مثال بھی بالکل ویسی ہی ہے کہ امریکہ اور ایران یعنی کتےاور کتیا کی پاکستان سے مداخلت کو بند کیے بغیر پاکستان کو دہشت گردی سے پاک کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جو کہ ناممکن ہے۔ پاکستان کو دہشت گردی سے پاک کرنا ہے تو پاکستان سے ایران و امریکہ کی مداخلت کو مستقل طور پر ختم کرنا ہو گا ورنہ امن کا خواب صرف خواب ہی رہے گا۔

Comments

Popular posts from this blog

دعوت اسلامی کی مسلک اعلٰی حضرت سے نفرت

مولانا فضل الرحمان کی مذہبی و سیاسی خدمات

امام کعبہ کو ماں نے دُعا دی یا بد دعا ؟