متحدہ مجلس عمل کی شرعی حیثیت


مجلس عمل وتر پڑھنا چھوڑ دے _____________________________________________ علامہ خالد محمود صاحب پی ایچ ڈی لندن _____________________________________________ متحدہ مجلس عمل ایک غیر فطری اور غیر اسلامی اتحاد ہے. اس کی کوئی شرعی حیثیت نہیں ہے۔ مسلمانوں کو آپس میں توڑنے اور لڑنے کی ایرانی سازش ہے کاش کہ سارے مسلمان اکٹھے ہو جاتے. جب ہم یہ بات کرتے ہیں تو صرف جمیعت کے بدض دوست بجائے ہماری تائید کے کافر کےساتھ اتحاد پر بنا بنا کر گھسیٹ گھسیٹ کر زوری بےتکی دلیلیں پیش کرتے ہیں کیا ان کے پاس مسلمانوں کے ساتھ اتحاد کے لیے کوئی دلیل نہیں ہے ؟ قرآن میں ہے تو کافر کی طرف کمزور ہو کر صلح کے لیے نہ جانا ہے ۔علماء حضرات سے دست بستہ عرض ہے کہ وہ کافر سے اتحاد پر سراہنے کے بجائے مسلمانوں سے اتحاد پر اُن کو قائل کریں. روزنامہ اسلام اخبار میں مولانا یعقوب صاحب کا مضمون تھا اس میں وہ کافر سے اتحاد پر شاداں و فرحاں تھے اور اسے بڑی کامیابی کی نوید سمجھ رہے تھے. حیرت ہے ایسے علماء کرام کےذہنوں پر. ہم نے تو اپنا دل نکال کر مسرور نواز کی صورت میں ان کی جھولی میں ڈال دیا ہے اور وہ ہیں کہ صاحب تجاہل عارفانہ پر تلے ہوئے ہیں. سب سے بڑی وجہ امریکہ اور ایران سے آشیر باد حاصل کرنا ہے اس کے سوا کچھ نہیں. اس غیرفطری اتحاد پرجب عالم اسلام کے عظیم مناظر فخر دیوبند حضرت علامہ خالد محمود صاحب( پی ایچ ڈی لندن) سے سوال کیا گیا کہ مجلس عمل کا اتحاد جائز ہے ؟ تو حضرت نے فرمایا کہ جو مجلس عمل میں جائے وہ وتر پڑھنا چھوڑ دے. سائل نے تفصیل جاننے کے لیے مزید پوچھا کہہ حضرت ہم سمجھےنہیں ! تو علامہ صاحب نے فرمایا بھئی ہم وتر میں دعائے قنوت پڑھتے ہیں نا ؟ تو ہم پڑھتے ہیں " و نترک من یفجرک " اے اللہ ہم چھوڑتے ہیں اس کو جو گناہ کرے " یعنی ہم گناہ گار کو تو چھوڑتے ہیں اور کافر سے اتحاد ، یہ کیسا اتحاد ہے ؟ تو مجلس والے یا تو متحدہ مجلس عمل چھوڑ دیں یا وتر چھوڑ دیں۔ کیونکہ متحدہ مجلس عمل میں لعین بیٹھے ہیں. بُری صحبت اور برے دوست چھوڑدیں۔ اگر نہیں تو پھر وتر ہی چھوڑ دیں۔ اللہ کے دربار میں خواہ مخواہ جھوٹے دعوے کرنے کی کیا ضرورت ؟ غور کرو جناب من غور ! الحمد للہ جسٹں ڈاکڑ علامہ خالد محمود دامت فيوضوھم ساؤتھ افريقہ کے کامياب دورے کے بعد واپس انگلينڈ تشريف لا چکے ہيں لندن ميں کچھ دير قيام کے بعد وہ مانچسٹر ميں اپنے مرکز سٹی جامع مسجد "جامعہ اسلاميہ" اسلامک اکيڈمی آف مانچسٹر تشريف لے جائيں گے يہ مرکز یورپ بھر ميں واحد مرکز ہے جو اہلسنت و الجماعت مسلک ديوبند کی حقيقی معنوں ميں ترجمانی اور عقید ہ تحفظ ختم ِنبوت كى صحيح معنوں میں وضاحت کرتا ہے تمام احباب بالخصوص سائوتھ افریقہ کے ميزبان علماء کا جسٹس علامہ خالد محمود دامت فيوضوھم کے لئے دعاوں کا بہت بہت شکريہ. الله سبحانه و تعالى سب احباب كو جزاء خير عطا فرمائے ۔(مفتی فيض الرحمان) مانچسٹر

Comments

Popular posts from this blog

دعوت اسلامی کی مسلک اعلٰی حضرت سے نفرت

مولانا فضل الرحمان کی مذہبی و سیاسی خدمات

امام کعبہ کو ماں نے دُعا دی یا بد دعا ؟