زندہ ہے جمعیت زندہ ہے


#جتے_میاں_نور_جمال #گیدڑ_شیدڑ_سب_حلال اس تصویر میں سینیٹر حافظ حمداللہ سکھوں کا پیشوا باباۓ گروناگ کی تلوار اٹھا کر دنیا میں اسلام کا پرچم لہرانے کی کوشش کر رہا ہے اور یقیناً امیر جمعیت علمائے اسلام حضرت مولانا فضل الرحمان صاحب امیر المومنین میاں محمد نواز شریف کے دربار میں بیٹھ کر ان کے لیے دعا بھی فرما رہے ہوں گے۔ 😜😜 اور حافظ حمد اللہ صاحب ایک سکھ خاتون کے ساتھ کھڑے ہو کر گلے میں سکھ روایتی چادر ڈال کر خوب انجوۓ بھی کر رہا ہے اگر آج اس کی جگہ کوئی اور مخالف پارٹی کا ہوتا تو یقیناً اس وقت #جمعیتی_جہلاء_کبیرا کی چیخوں سے ساری کائنات گونج رہی ہوتی . اور فتوؤں کی بوجیاں اٹھانے کے بعد در بدر سٹمپ لگار فتوؤں کی برسات کردیتے اور کہہ دیتے اب حاضر خدمت ہے سکھی ایجنٹ۔ یاد رہے یہ وہی ایرانی لابی ہے جس نے ہزاروں علماء کرام اور مفتیان عظام کے شیعہ پر کُفر کے فتوے کے باوجود شیعہ کو مسلم قرار ٹہرایا ہے۔ باقی میرے کلام میں کتنا وزن ہے فیصلہ خود کیجۓ۔ اسے جمعیت علمائے اسلام کہنا چاہیے یا جمعیت علمائے حکومتی غلام۔ دیکھ لو ایک سیٹ یا ایک اعلٰی سرکاری عہدے کی خاطر اپنے دین و مذہب کو بھی بیچنا پڑتا ہے تب جا کے کام بنتا ہے۔ لوگ سمجھتے ہیں شاید یہ سب کچھ ضمیروں کا سودا کیے بغیر مل جاتا ہے۔ مٙر گئے ضمیر پھر بھی ایک صدا بُلند ہو رہی ہے " زندہ ہے ، جمعیت زندہ ہے " اگر آپ کا ضمیر زندہ ہے تو اب بھی وقت ہے کہ آپ اِن رونگ نمبروں کو پہچان لیں ورنہ آپ بھی مُردہ ضمیری کے ساتھ اِن کے پیچھے اُلٹا کلمہ پڑھتے ہوئے یہی نعرہ لگاتے رہیں " زندہ ہے جمعیت زندہ ہے " 🙈🎅👳

Comments

Popular posts from this blog

دعوت اسلامی کی مسلک اعلٰی حضرت سے نفرت

مولانا فضل الرحمان کی مذہبی و سیاسی خدمات

امام کعبہ کو ماں نے دُعا دی یا بد دعا ؟