Posts

Showing posts from 2017

نواز شریف ایک نظریے کا نام ہے

Image
1977 میں جنرل ضیاء الحق نے مارشل لاء لگایا ، وہ ٹھیک تھا۔ 1999 میں مشرف نے جو مارشل لاء لگایا ، وہ غلط تھا۔ 1988 میں جنرل ضیاء الحق نے جونیجو حکومت برخاست کی ، وہ ٹھیک تھی۔ 1998 میں جنرل مشرف نے جو حکومت برخاست کی ، وہ غلط تھا۔ 1990 میں غلام اسحاق نے بینظیر حکومت کے خلاف 58 ٹو بی استعمال کی ، وہ ٹھیک تھی۔ 1993 میں غلام اسحاق نے نوازشریف کے خلاف جو 58 ٹو بی استعمال کی ، وہ غلط تھا۔ 1994 میں بینظیر کے خلاف جو تحریک نجات چلائی گئی ، وہ ٹھیک تھی۔ 1998 اور 2014 میں جو نوازحکومت کے خلاف احتجاج کیا گیا ، وہ غلط تھا۔ 1993 میں جسٹس نسیم حسن شاہ نے نوازشریف کی حکومت بحال کی ، وہ ٹھیک تھا، 2017 میں سپریم کورٹ نے نوازشریف کو برطرف کیا ، وہ غلط تھا۔ 1997 میں شہبازشریف نے جسٹس قیوم کو کال کر کے مطلوبہ فیصلہ کرنے کا جو حکم دیا ، وہ ٹھیک تھا۔ 2017 میں سپریم کورٹ رجسٹرار نے جو ایف آئی اے کو کال کر کے جے آئی ٹی کے ممبران کے نام مانگے ، وہ غلط تھا۔ 2011 میں زرداری حکومت کے خلاف وزیراعلی پنجاب کی جو احتجاجی مہم تھی ، وہ ٹھیک تھی، 2016 میں وزیراعلی خیبر پختون خوا نے مرکزی حکومت کے خلاف جو جلوس نکا

ماں

Image
آج جب عصر کی نماز سے قبل مدرسے سے چھٹی ہوئی ۔ ایک دوست سے ملنے کے لیے مدرسے سے باہر مین روڈ پہ پہنچا ۔ جونہی G 10 مرکز میں پہنچا تو اذان عصر شروع ہو گئی ۔ بغیر نماز ادا کیے وہاں سے گاڑی پہ بھیٹنا مناسب نہ سمجھا ۔ حالانکہ وہاں سے کراچی کمپنی قریب ہی ہے ۔ بہرحال مسجد کے ساتھ باہر پارک میں کھڑا تھا کے اذان کے فوراً بعد اعلان ہوا ۔ حضرات ! ایک بچی جو اپنا نام عائشہ بتاتی ہے ، جس کی عمر تین سال ہے ، جس کی بھی ھو وہ ، بابری مسجد سے آکر بچی کو لے جائے ۔ میں غیر اختیاری طور پہ ادھر ادھر دیکھنا شروع ہو گیا کہ میری نظر گلی سے باہر نکلتی ہوئی ایک خاتون پہ پڑی جس کی حالت نا قابل دید تھی وہ اپنا سینہ ملتے ہوئے آنکھوں میں آنسو لیے مسجد کی طرف لپکنا چاہتی تھی ۔ مسجد اور اس کے درمیان میں شارع حائل تھی ۔ جس پہ پے در پے گاڑیاں رواں تھیں اور وہ اتنی جلدی میں تھی کہ مجھے خطرہ لاحق ہوا کہ کہیں یہ وسط روڈ کود نہ پڑے اور بچی ملنے کی خوشی میں اپنی ہی زندگی کو خطرے سے دوچار نہ کر دے ۔ مین نے سامنے سے آواز دی ۔ خالہ جان ۔ آپ صبر کیجیے ، گاڑیوں کو رکنے دیں یا کم ہونے دیں آپ کی بچی آپ کو مل جائے گی۔ ا

عقیدہ حیات النبی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم

Image
حیات النبی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم اور آیات قرآنیہ _____________________________________________ اہل السنۃ و الجماعۃ کے بہت سارے عقائد ہیں۔ جیسے توحید ، رسالت ، معاد وغیرہ۔ انہی عقائد میں سے ایک عقیدہ "حیات النبی صلی اللہ علیہ وسلم" بھی ہے۔ یعنی انبیاء کرام علیھم السلام کو اُن کی قبور میں زندہ سمجھنا۔ کیفیت کیسی ہے یہ اللہ ہی کو معلوم ہے۔ اس عقیدہ کا مختصر تعارف یہ ہے کہ نبی علیہ السلام دنیا میں تشریف فرما ہونے کے بعد جب موت کا ذائقہ چکھتے ہیں تو اس کے بعد قبر مبارک میں نبی علیہ السلام کو زندگی عطاء کی جاتی ہے ۔یہ زندگی روح اور جسم عنصری کے تعلق کے ساتھ ہوتی ہے۔ اور اسی کی وجہ سے قبر مبارک پر پڑھے جانے والے صلوۃ و سلام کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم بنفس نفیس سنتے ہیں۔ یہ عقیدہ امت مسلمہ میں اجماعی رہا ہے۔ احناف ، شوافع ، مالکیہ اور حنابلہ جو اہل السنۃ والجماعۃ ہیں ان میں سے کوئی بھی اس عقیدے کا منکر نہیں اور یہ عقیدہ ان کو قرآن و حدیث اور اجماع امت سے ملا ہے۔ اس دور میں اہل حق علماء دیوبند کا بھی یہی عقیدہ ہے اور یہ عقیدہ انہیں توارث سے ملا ہے۔ یہ عقیدہ قرآن مجید ، تفاسیر ،

جیلوں سے نکال کر جعلی پولیس مقابلے

Image
جاگو سنیو بات بڑھے گی سوئے رہے تو رات بڑھے گی _____________________________________________ اب بھی آپ کا ضمیر نہ کام کرے ..اب بھی آپ جاگ نہ پائے _____________________________________________ ہر ماہ اہلسنت و الجماعت (سپاہ صحابہ پاکستان) کے 60 سے 70 تک کارکنان جعلی پولیس مقابلوں میں مارے جاتے ہیں اور یہ خبر کل کی ہے 5 کارکنان تھے سپاہ صحابہ کے جن کو دس دس سال قید رکھا ہوا تھا اور کل کو 5 لوگوں کو جیلوں سے نکال کر مارا گیا ........سنیو ! آپ کیوں خاموش ہو ......آپ اتنے امن پسند ہو......آپ کے ہر روز 3,4 کارکن مارے جاتے ہیں آپ پھر بھی امن پسندی کی بات کرتے ہو آپ سے ملک اسحاق شہید رحمہ اللہ اور سید غلام رسول شاہ شہید رحمہ اللہ جیسے ہیرے چھینے گۓ لیکن آپ 👇👇اتنے امن پسند ہو ، کوئی قدم نہیں اٹھایا ۔ کیا آپ ان سے سخت نہیں جو 17 دن دھرنا دے کر بیٹھے رہے اور پورے پاکستان کے ادارے کانپنے لگے کہ یہ ہمارا کچھ نقصان نہ کر دیں ........یہ ماسٹر راؤ انوار ہے جو (سپاہ صحابہ) کے کارکنوں کو جیلوں سے اٹھا کر جعلی مقابلوں میں مارتا ہے اور نام دہشتگردی کا لگا کر آگے دے دیتا ہے کہ یہ لشکر جھنگوی اور

کلبھوشن یادیو کی ملاقات اور پاکستانی سیاسی پنڈت

Image
ایک دوست کی وال پر کلبھوشن یادیو سے اس کی ماں اور بھارتی ہائی کمنشر کی ملاقات کی افسوسناک خبر پر کیا گیا کمنٹ۔۔۔۔۔۔ _____________________________________________ ابھی تو کونسلر رسائی دینے کی باتیں بھی ہو رہی ہیں پھر آہستہ آہستہ اس کی رہائی کی باتیں ہوں گی پھر یہ رہا ہو کر اپنے ملک بھی چلا جائے گا وہاں جا کر اپنے گناہوں کا علی الاعلان ڈھنڈورا پیٹے گا اور پاکستانی حکمرانوں کے منہ پر طمانچے مارے گا لیکن انہیں بھارت کی دوستی عزیز ہے ، اپنے کاروبار سے محبت ہے ، اپنی رشتے داریاں محبوب ہیں ، تو یہ لوگ ملکی مفاد میں کیا اور کیسے سوچیں گے ؟ ان ظالموں کا چہرہ بے نقاب ہوتا جا رہا ہے۔ سوال یہ ہے کہ سجاد افغانی رحمہ اللہ ، افضل گورو رحمہ اللہ اور ثناءاللہ سیالکوٹی رحمہ اللہ جیسے بے قصوروں تک بھی کسی بھارتی حکمران نے کونسلر رسائی دی تھی ؟؟؟ یہ حکمران تو اتنے بزدل اور بیغیرت ہیں کہ اپنے شہریوں کو نہیں بچا سکے اور نام نہاد جذبہ خیر سگالی کے نام پر ان کے سکہ بند جاسوسوں اور دہشگردوں کو رہا کرتے رہے مگر گائے کا پیشاب پینے والا بنیا وہی بچا ہوا پیشاب ان کے منہ پر مارتا رہا۔ ان کی غیرت پھر بھی نہیں ج

متحدہ مجلس عمل کی شرعی حیثیت

Image
مجلس عمل وتر پڑھنا چھوڑ دے _____________________________________________ علامہ خالد محمود صاحب پی ایچ ڈی لندن _____________________________________________ متحدہ مجلس عمل ایک غیر فطری اور غیر اسلامی اتحاد ہے. اس کی کوئی شرعی حیثیت نہیں ہے۔ مسلمانوں کو آپس میں توڑنے اور لڑنے کی ایرانی سازش ہے کاش کہ سارے مسلمان اکٹھے ہو جاتے. جب ہم یہ بات کرتے ہیں تو صرف جمیعت کے بدض دوست بجائے ہماری تائید کے کافر کےساتھ اتحاد پر بنا بنا کر گھسیٹ گھسیٹ کر زوری بےتکی دلیلیں پیش کرتے ہیں کیا ان کے پاس مسلمانوں کے ساتھ اتحاد کے لیے کوئی دلیل نہیں ہے ؟ قرآن میں ہے تو کافر کی طرف کمزور ہو کر صلح کے لیے نہ جانا ہے ۔علماء حضرات سے دست بستہ عرض ہے کہ وہ کافر سے اتحاد پر سراہنے کے بجائے مسلمانوں سے اتحاد پر اُن کو قائل کریں. روزنامہ اسلام اخبار میں مولانا یعقوب صاحب کا مضمون تھا اس میں وہ کافر سے اتحاد پر شاداں و فرحاں تھے اور اسے بڑی کامیابی کی نوید سمجھ رہے تھے. حیرت ہے ایسے علماء کرام کےذہنوں پر. ہم نے تو اپنا دل نکال کر مسرور نواز کی صورت میں ان کی جھولی میں ڈال دیا ہے اور وہ ہیں کہ صاحب تجاہل عارفانہ پ

سعودی عرب میں عید میلاد النبی کی سرکاری چھٹی کی حقیقت

Image
تحریر حافظ عثمان وحید فاروقی _____________________________________________ ماہ ربیع الاول ماہ یوم ولادت سید الکونین و ماہ وفات شریفہ آقا نامدار ﷺ ۔ آج صبح جب فیس بک کھولی تو نیچے دی گئی پیکچر پہ سب سے پہلی نظر پڑی ، جس بھائی نے بھی یہ پوسٹ شئیر کی تھی اولاً تو میرا ان سے قریبی رشتہ بھی ہے اور الحمد للہ میں دلی طور پہ ان کا بہت احترام بھی کرتا ہوں۔ اس پوسٹ کے حوالے سے میں اتنی وضاحت کر دیتا ہوں۔ کہ سعودیہ ہمارے ہاں کوئی حُجت نہیں ہے کہ وہ جو بات کہے یا اس کا کوئی فعل دنیا کے کسی بھی آدمی کے لیے حجت ہو۔ دین وہ ہے جو قران و حدیث اور حضرات صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین کے عمل سے ثابت ہے۔ اب اس تناظر میں اگر دیکھا جائے تو کہیں پہ بھی اس بات کا ثبوت نہیں ملتا کہ صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین نے حضور پرنور ﷺ کے یوم ولادت پہ چراغاں کیا ہو یا دیگیں پکائی ہوں ، یا اس بنیاد پہ کسی کے کفر واسلام کا فیصلہ کر لیا ہو جیسا کہ آج کل کے نام نہاد عاشق رسولؐ کر رہے ہیں اور رہی یہ بات کہ حضور صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی پیدائش پہ خوشی ہونی چاہیے رب محمد کی قسم جاؤ ! کسی بھی مفتی مولوی سے نہ

دیوبندی درود شریف کے منکر ؟؟؟

Image
درود شریف _____________________________________________ ان اللہ و ملائکتہ یصلون علی النبی یاایھاالذین امنوا صلوا علیہ و سلموا تسلیما @ القران ۔ اس آیت مین اللہ رب کائنات نے ارشاد فرمایا ۔ بے شک اللہ اور اس کے فرشتے نبی پر درود بھیجتے ہیں اے ایمان والو ! تم بھی ان پر درود اور سلام بھیجو۔ سب سے افضل درود نماز والا درود ہے۔ اللہ کا نبی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم پر درود بھیجنے کا مطلب ، رحمت بھیجنا ہے۔ فرشتوں کے درود کا مطلب نبی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے لیے دعا رحمت ہے۔ مؤمنین کے درود کا مطلب بھی دعا رحمت ہی ہے۔ چونکہ کائنات میں ہمارے سب سے بڑے محسن وہ ہمارے نبی صلی اللہ علیہ و سلم ہیں لھذا ہمارا یہ فرض بنتا ہے کہ ہم اپنے نبی پر درود و سلام بھیجیں۔ درود وسلام کے فضائل بے شمار ہیں۔ احادیث مبارکہ میں اللہ کے محبوب پیغمبر ﷺ نے ارشاد فرمایا ۔ من صلی علیّ واحدا صلی اللہ علیہ عشرا جس نے مجھ (محمد ) پر ایک بار درود بھیجا اللہ اس پر دس رحمتیں نازل کرتا ہے ۔ سبحان اللہ ، کتنی فضیلت والی بات ہے اور کتنا بڑا یہ انعام خداوندی ہے۔ اور زندگی میں ایک بار درود بھیجنا تو فرض بھی ہے۔ ایک وضاحت

رونگ نمبر کی تباہ کاریاں

Image
تمام بہن بھائیوں سے گزارش ہے کہ اس آرٹیکل کو خُود بھی پڑھیں اور اپنے دوستوں اور رشتہ داروں سے بھی یہ پورا لنک شیئر کریں۔ ہو سکتا ہے آپ کی ایک چھوٹی سی کوشش سے کئی غلط فہمیاں ختم ہو جائیں اور کئی گھر برباد ہونے سے بچ جائیں۔ رضیہ کا تعلق ایک متوسط گھرانے سے تھا اور اس کا شوہر ایک پرائیویٹ جاب کرتا تھا۔ گھر کا گزر اوقات اچھے طریقے سے چل رہا تھا۔ دونوں میاں بیوی پیار و محبت کی زندگی گزار رہے تھے پھر نہ جانے کس کی نظر لگ گئی یا بدبختی آئی کہ ایک دن رضیہ کا شوہر اپنے کام پر تھا اور رضیہ اپنے گھریلو کام کاج میں مصروف تھی کہ اتنے میں رضیہ کے موبائل کی گھنٹی بجی اور ادھر رضیہ کو اپنے شوہر کی یاد بھی ستا رہی تھی وہ دوڑی دوڑی آئی اور کال اوکے کر کے بولی " ھیلو وووو " مگر آگے سے کوئی اجنبی بھول رہا تھا " جی جی ، بولیے کیا حال ہے " رضیہ اچانک ایک نئی آواز سُن کر گھبرا گئی اور خاموش ہوتے ہوئے کال بھی کاٹ دی۔ ادھر رضیہ کی ساس بھی رضیہ کے موبائل کی گھنٹی سُن رہی تھی وہ رضیہ کے قریب آئی اور پوچھا کیا کہہ رہا تھا میرا بیٹا ؟ رضیہ نے آنکھیں چُراتے ہوئے کہا " کچھ نہیں " کال

مولانا فضل الرحمان سے نفرت کیوں ؟

Image
السلام علیکم دوستو! اکثر لوگ پوچھتے ہیں کہ آپ مولانا فضل الرحمن کے اتنے خلاف کیوں ہیں ؟ _____________________________________________ میں جے یو آئی کے خلاف بالکل نہیں ہوں کیونکہ اس میں بہت بڑے بڑے علماء بھی شامل ہیں میں جن کی دل سے عزت کرتا ہوں۔ دوستوں مولانا سے مخالفت کی کچھ وجوہات ہیں: 1: ہم بحیثیت مسلمان کسی دوسرے کلمہ پڑھنے والے مسلمان کو غیر مسلم نہیں کہہ سکتے یہ حدیث شریف کے خلاف ہے۔ مولانا فضل الرحمان عمران خان کو سیاسی اختلافات کی وجہ سے بغیر ثبوت کے یہودی یہودی کہتا ہے۔ 2: اسلام تو ہمیں یہی سکھاتا ہے کہ چور لٹیروں اور ظالموں کے خلاف آواز اٹھائیں مگر مولانا فضل الرحمان نے ہمیشہ چوروں کا ساتھ دیا ہے جیسے زرداری اور نواز شریف۔ 3: ہر حکومت کے ساتھ ہوتا ہے اور کبھی بھی حکومت کے ظلم کے خلاف آواز نہیں اٹھائی ہے۔ 4: قبائلی عوام پر مسلط ہوکر ایف سی آر کا حامی ، فاٹا کو کے پی کے میں انضمام کی مخالفت۔ 5: کے پی کے کی حکومت نے مسجد کے اماموں کی تنخواہ مقرر کرنے کا اعلان کیا تو یہ مخالفت کرنے لگا ، حالانکہ اس کا اپنا بھائی سرکاری امام ہے اور تنخواہ وصول کر رہا ہے۔ 6: کشمیر کمیٹی کا

دعوت اسلامی کی مسلک اعلٰی حضرت سے نفرت

Image
آج کی ڈاک ابلیس کا رقص انجینئر حسن سعید خان صاحب کی ترتیب شدہ کتاب آج بریلی شریف سے ایک صاحب نے مجھے ارسال کی ہے. جس میں گھیر گھیر کر کافر سازی کی کوششوں کو پڑھ کر لطف اندوز ہوا۔ اس کتاب میں دعوت اسلامی کے امیر مولانا محمد الیاس عطار قادری صاحب کی ایک دستی تحریر ، "الیاس قادری کی پانچ خصوصی ہدایات" پڑھ کر مجھے تو بڑا عجیب سا ہوا۔ ان پانچوں خصوصی ہدایات کو آپ بھی پڑھ لیں امیر دعوت اسلامی کی اس تحریر سے اس جماعت کے ڈبل اسٹینڈرڈ کا پتہ چلتا ہے. اسی صفحہ پر دعوت اسلامی کو چھوڑ کر آئے ایک سابق مبلّغ محمد ندیم ساکن بریلی شریف کا حیرت انگیز انکشاف بھی بایں الفاظ درج ہے ندیم میاں کا کہنا تھا کہ سرکردہ مبلّغین کہتے ہیں کہ "تحریکِ کے اغراض و مقاصد حاصل کرنے میں مسلک اعلی حضرت سب سے بڑی رکاوٹ ہے" اگر یہ حیرت انگیز انکشاف مبنی بر حق ہے تو اس کا مطلب یہ ہوا کہ امیر دعوت اسلامی اور ان کے خاص بھروسے مند متعلقین "مسلک اعلی حضرت" سے متنفر ہیں اور وہ اس مسلک کو دل سے پسند نہیں کرتے ہیں. یہ جماعت بظاہر تو مسلک اعلٰی حضرت کی دعوت دیتے نظر آتی ہے مگر بباطن ان کا کردار کچھ

غدار حکمرانوں کی امریکہ سے وفاداریاں

Image
اقتدار حاصل کرنے کے لیے غداری شرط اوّل ہے.....! آجکل نواز شریف اور آصف زرداری دونوں شاہ سے بڑھ کر شاہ کے وفادار ہونے کا ثبوت دے رہے ہیں۔ دونوں کے درمیان رسہ کشی لگی ہوئی ہے کہ امریکہ کو کسی طرح راضی کر کے اگلے الیکشن میں مدد مانگی جا سکے۔ اس مقصد کے لیے دونوں ہی چپ چاپ وطن اور اسلام مخالف اقدامات کر رہے ہیں۔ نواز شریف نے اقتدار میں آنے سے پہلے مدینہ منورہ میں روضہ رسول (صلی اللہ و آلہ و سلم) کے سامنے بیٹھ کر صحافیوں اور دوستوں سے وعدہ کیا کہ اقتدار میں آیا تو ملک میں اسلامی نظام نافذ کردوں گا ، پھر اقتدار ملا تو سب سے پہلا اعلان ہی یہ کیا کہ پاکستان کا مستقبل لبرل ازم میں ہے اور کہا کہ ملک کو لبرل بنائیں گے۔ پھر جب اسلام پسندوں نے سر اٹھایا ، ممتاز قادری جیسے عاشق رسولؐ پیدا ہوئے تو نواز شریف نے شاہ کی وفاداری نبھاتے ہوئے بڑی مکاری سے راتوں رات ممتاز قادری کو پھانسی پر لٹکا کر شاہ (امریکہ) کو اپنے وفادار ہونے کا ثبوت دیا پھر چپکے چپکے ختم نبوتؑ قانون ختم کرنے کی کوشش کی (جو کہ پکڑی گئی)۔ اس کے علاوہ پنجاب کے تعلیمی نصاب سے اسلامی مضامین نکال کر فحش فیری ٹیل اور رقص و موسیقی جیسے

مولانا اعظم طارق شہید کی زندگی کا واقعہ

Image
ایک واقعہ یاد آیا ۔۔۔۔ضلع جھنگ میں لالیاں ایک گاؤں ہے جو کہ اب چنیوٹ میں آتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔جبل استقامت مولنٰا محمد اعظم طارق شہید رح جب ۔۔۔۔M.N.A.بن کر جیل سے رہا ہوئے تو وہاں کے ہمارے ایک دوست جو کہ انتہائی غریب تھے اُن کی شدید خواہش تھی کہ مولنٰا میرے گھر تشریف لائیں ۔۔۔۔۔۔ خیر وقتاً فوقتاً وہ مولٰنا کو جھنگ جا کر کہتا رہا اور مولنٰا وعدہ کرتے رہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مولنٰا کا ایک بار اس علاقہ میں کہیں پروگرام تھا تو وہ ساتھی جھنگ پہنچ گیا کہ حضرت آپ پروگرام پر تشریف لا رہے ہیں ۔۔۔۔۔میرے گھر بھی تشریف لائیں ۔۔۔۔۔مولنٰا نے پھر فرمایا کہ ۔۔۔۔پھر کبھی سہی ۔۔۔۔۔۔ تو وہ ساتھی کہنے لگا ۔۔۔۔۔۔کہ مولنٰا آپ ہمارے گھر اس لیے نہیں آتے کہ ہم غریب ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔تو مولنٰا کو ایک جھٹکا لگا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔تو فرمایا ۔۔۔۔۔۔۔کہ میں آؤں گا ۔۔۔۔۔مگر ایک وعدہ کرو ۔۔۔۔۔۔۔تو وہ ساتھی خوشی سے جُھوم اٹھا ۔۔۔۔۔اور کہنے لگا ہزاروں وعدے کرتا ہوں ایک کیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مولنٰا نے فرمایا کہ دیکھ لو اگر وعدہ پورا نہ کیا تو میں ناراض ہو کر آپ کے گھر سے چلا جاؤں گا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔تو اس ساتھی نے کہا۔۔۔۔جی حکم کریں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

علامہ خادم رضوی کی حلال گالیاں

Image
ہر برتن سے وہی نکلتا ہے جو کچھ اس میں ہوتا ہے ۔ _____________________________________________ تحریر: حافظ عثمان وحید فاروقی ایک چشم کشاء حقیقت ۔ دنیا نے دیکھا ہمارے اوپر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑے گئے ۔ ہمارے اوپر گولیوں کی بارش ہوئی ، ہمارے راستے بند ہوئے ۔ کہیں ضلع بندیاں تو کہیں نظر بندیاں۔ کہیں بموں کی برسات ہوئی تو کہیں ہمارے علماء کو دن دیہاڑے اسلام آباد کی شاہراؤں پہ نشانہ بنایا گیا۔ اور منتخب ممبر اسمبلی کو چوالیس کے لگ بھگ گولیاں مار کر چُورا چُورا کر دیا گیا۔ کہیں علامہ ڈاکٹر خالد محمود جیسے ملک و ملت کے سرمائے کو نماز فجر میں عین حالت سجدہ میں خون میں لت پت کر دیا گیا تو کہیں امام سنی انقلاب علامہ حقنواز شہید کو گھر کی دہلیز پہ گولیوں کی بارش میں نہلا دیا گیا۔ کہیں علامہ فاروقی شہید کو بم دھماکے سے اڑا دیا گیا۔ اور کہیں غازی اسلام مولانا اورنگزیب فاروقی حفظہ اللہ کے پانچ ساتھیوں کو شہید کر دیا جاتا ہے۔ تقدیر خداوندی ایک بار پھر دشمن رسولؐ و صحابہ کرامؓ کی زندگی اجیرن کر کے رکھ دینے کے لیے حضرت کو بچا لیتی ہے۔ کہیں مولانا مسعود ازہر کی زبان بندی تو کہیں داعی نظام نفاذ اسلامی

شرک کی ابتداء اور دور حاضر کا مشرک

Image
تفاسیر قرآن کریم میں لکھا ہے کہ اللہ کے نبی سیدنا ادریس علیہ السلام اپنی قوم کو راہ راست پر لانے اور قائم رکھنے کے لیے وحی الٰہیہ کا باقاعدہ درس دیتے تھے پھر اُن کی وفات کے بعد اُن کے پانچ لائق شاگردوں نے یہ ذمہ داری سنبھالی تو لوگ اُن کے درس کو بھی باقاعدگی سے سُنتے بالآخر اُن کا وقت بھی پورا ہو گیا تو لوگ اُن کی اُس درس گاہ میں جا کر بیٹھتے اور اُن کا ذکر خیر کر کے واپس آ جاتے۔ یہ سلسلہ چلتا رہا پھر کچھ لوگوں نے سوچا کہ ہم کیوں نہ کسی کپڑے پر اُن کی تصاویر بنوا کر اس درسگاہ میں لٹکا دیں تاکہ اُن کی زیارت بھی کرتے رہیں۔ چنانچہ ایسا ہی کیا گیا مگر کپڑا چند ماہ بعد میلا ہوتا گیا اور تصاویر بھی دُھندلی ہوتی گئیں تو اُن کے پیروکاروں کی نئی نسل نے مشورہ سے پتھروں پر ان کی شکلیں بنا ڈالیں مگر وہ اُن کی عبادت نہیں کرتے تھے۔ عبادت صرف اللہ کی کرتے تھے مگر اب کی عبادت گاہ وہی تھی جو پہلے کبھی درسگاہ ہوا کرتی تھی۔ اب جو تیسری نسل آئی تو اُنہوں نے یہ سمجھا کہ شاید ہمارے باپ دادا بھی انہی پتھتوں کی مُورتیوں کی عبادت کے لیے یہاں آتے تھے تو اُنہوں نے اُن مجسموں ہی کی پُوجا شروع کر دی۔ جن کا ذکر ق

نیا سال

Image
نئے سال کے یہ احساسات فیس بک کے دوستوں کے ہیں اگر اس میں سے کچھ پسند نہ آئیں تو برداشت کر لینا _____________________________________________ ‏سُنا ہے تین لاکھ پاکستانی نیا سال منانے دبئی پہنچے ہیں کسی ملحد یا سیکولر لبرل نے یہ نہیں کہا کہ فضول خرچی کیوں کی ان پیسوں سے کسی غریب کی مدد کر دیتے جیسے قربانی کے موقع پر ہذیان بکتے ہوۓ کہتے ہیں ‎#فکری_بونے ‎#فکری_منافق نیا سال شروع ہونے میں ابھی نو دن باقی ہیں. یہ سب وہاں پہلے عربوں کی گاڑیاں دھویں گے ؟ _____________________________________________ ): دعا کرنا مجھے نیا سال راس آ میرا رشتہ لے کہ خود میری ساس آ جائے 🙊😒😨😜😍😂🔫🙈 #____________________________________________ ‏ﺗﺎﺭﯾﺦ ﮔﻮﺍﮦ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺟﻮ ﺑﮭﯽ ﻧﯿﺎ ﺳﺎﻝ ﺁﯾﺎ ﮨﮯ ﻭﮦ ﺍﯾﮏ ﺳﺎﻝ ﺳﮯ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﭨﮏ ﻧﮩﯿﮟ پاﯾﺎ _____________________________________________ ایک اور اینٹ گر گئی دیوار حیات سے اور نادان کہہ رہے ہیں نیا سال مبارک _____________________________________________ لوگ نئے سال میں بہت کچھ نیا مانگیں گے۔۔۔ مجھے وہی پرانا تمہارا ساتھ چاہیئے۔۔۔ __________________________________

جمعیت علماء اسلام ف کی مذہبی سیاست کا اختتام

Image
ایک عجیب منطق جو سمجھ سے بالا تر ہے وہ یہ کہ جو مولانا فضل الرحمن صاحب سے سیاسی اتحاد کرے تو وہ مسلمان ہے , چاہے وہ دنیا کا غلیظ ترین کافر شیعہ ہی کیوں نہ ہو , اور جو مولانا فضل الرحمن کی سیاسی مخالفت کرے تو وہ منافق یہودی ایجنٹ وغیرہ وغیرہ ہے چاہے وہ عالم دین مولانا سمیع الحق ہی کیوں نہ ہو. فضل الرحمن تیری سیاسی بصیرت کو سلام. یہ بندہ اپنی ٹیم کے ہمراہ مذہب کو سیاست کے لیے خُوب استعمال کر رہا ہے. اس کی وجہ سے لوگ مذہبی حلقوں کو شک کی نگاہ سے دیکھتے ہیں کیونکہ یہ مولانا صاحب بعض مذہبی حلقوں پر بھی چھائے ہوئے ہیں. مگر اب یہ نہیں چلے گا کیونکہ اب بعض مضبوط مذہبی سیاسی جماعتیں کھل کر اس کی مخالف ہو چکی ہیں جن میں جمیعت علماء اسلام سمیع الحق , سپاہ صحابہؓ پاکستان اور پنج پیری خاص طور پر قابل ذکر ہیں. ان کے علاوہ اہل حدیث اور بریلوی بھی اپنی نئی سیاسی جماعتیں بنا چکے ہیں جو کہ پہلے نہیں تھیں. گو وہ انتخاب جیت کر اسمبلی نہ جا سکیں گی مگر پھر مولانا فضل الرحمان کا مذہبی ووٹ ضرور کاٹیں گی. میرے خیال سے تو جمیعت علماء اسلام فضل الرحمان گروپ کے بہت بُرے دن چل رہے ہیں. جس سے بچنے کے لیے مولانا

خطبات جمعہ میں منبر و محراب کی ذمہ داریاں

Image
گزشتہ روز ہمارے سماج میں پھیلی بیماریاں ان کی وجوہات اور ان کے انسداد پہ دوستوں سے گفتگو ہو رہی تھی ۔ اس لیے آج کے خطبہ جمعہ میں اسی موضوع پہ گفتگو کرنے کا ارادہ ہے۔ علماء کرام اس پر خصوصی گفتگو فرمایا کریں۔ بالخصوص دیہی علاقوں میں بہت سی ایسی رسومات ہیں۔ جنہوں نے گھروں کے گھر اجاڑ دیے ہیں۔ بہن بھائی ، ماں باپ ، ماموں خالہ اور چچا پھوپھی کو جدا کر کے رکھ دیا ہے۔ ہر گھر ان برائیوں اور مصیبتوں کی وجہ سے پریشان ہے ۔ اس لیے ہمارا حق بنتا ہے کہ ہم لوگوں کے سامنے ان برائیوں کی نشاندہی کریں۔ اور اس سے بچنے کے طریقے لوگوں سے بیان کریں تاکہ معاشرے کا ہر فرد سکون سے زندگی بسر کر سکے۔ حضرت ابراہیم علیہ السلام کی دعا کا تعلق بھی سماج ہی سے تھا کہ جس مین انہوں نے میوے اور شہر مکہ میں امن کی دعا کی تھی۔ آج ہم نے سماج کو چھوڑ دیا اور لوگوں نے بھی علماء کرام کو صرف فضائل و مناقب اور وعیدین سنانے تک محدود کر دیا ہے۔ تب ملا کی دوڑ مسجد تک کا فارمولہ ایجاد ہوا۔ اس میں ہماری ذاتی بہت بڑی غفلت بھی شامل ہے۔ کئی مساجد کا سال بھر کا موضوع صرف نماز ، روزہ ، حج ، زکوة اور صدقہ وخیرات تک ہی محدود ہوتا

امام کعبہ کو ماں نے دُعا دی یا بد دعا ؟

Image
ایک سچا واقعہ ایک سبق امام حرم امام کعبہ لاکھوں مسلمانوں کے دلوں کی دھڑکن ڈاکٹر عبدالرحمان السدیس ایک واقعہ بیان کرتے ہیں کہ ایک لڑکا تھا اس کی عمر یہی کوئی لگ بھگ 10=9 برس ہی ہو گی وہ بھی اپنے عمر کے لڑکوں کی طرح شریر تھا بلکہ شاید ان سے کچھ ذیادہ. ایک دن اسکے گھر میں مہمان آ گئے اس کی ماں نے اپنی مہمانوں کے لئے کھانا تیار کیا یہ لڑکا بھی قریب ہی دوستوں کے ہمراہ کھیل رہا تھا ، ماں نے جیسے ہی سالن تیار کیا بچے نے شرارت سے اس سالن میں مٹی ڈال دی اب آپ خود ہی اس ماں کی مشکل کا اندازہ لگا سکتے ہیں ، غصے کا آنا بھی فطری تھا ، غصہ سے بھری ماں نے صرف اتنا کہا کہ اللہ تجھے کعبہ کا امام بنائے. اتنا کہہ کر شیخ عبدالرحمن السدیس رو پڑے اور کہنے لگے کیا آپ جانتے ہو کہ یہ شریر لڑکا کون تھا ؟ پھر خود ہی جواب دینے لگے کہ وہ شریر لڑکا میں ہی تھا جسے آج دنیا دیکھتی ہے کہ وہ کعبہ کا امام بنا ہوا ہے۔ سبحان اللہ یہ ہے ماں کی دعا کا نتیجہ. تمام والدین سے میری یہ التجاء ھے کہ وہ ہمیشہ اپنے بچوں کو دعا دیا کریں اگر غصہ آئے تو بھی بد دعا کی جگہ دعا دیں۔ اور بچوں کو بھی نصیحت کرتا ہوں کہ وہ اپنی ماوں

جنرل ضیاء الحق شہید کا قادیانیوں کے لیے صدارتی آرڈیننس نمبر 20

Image
جناب صدر جنرل محمد ضیاء الحق صاحب ایک نیک اور خدا ترس آدمی تھے۔ وہ ایک سچے مسلمان حکمران تھے۔ انہوں نے اپنے دور حکومت میں قادیانیوں کو شعائر اسلامی استعمال کرنے سے باز رکھنے کے لیے 26 اپریل 1984ء کو ایک صدارتی آرڈیننس نمبر 20 جاری کیا جس کی رُو سے قادیانی خود کو مسلمان نہیں کہہ سکتے ، نہ اپنے مذہب کے لیے اسلام کا لفظ استعمال کر سکتے ہیں اور نہ ہی اپنے مذہب کی تبلیغ کر سکتے ہیں۔ قادیانیوں نے اس آرڈیننس کو ’’حقوق انسانی‘‘ کے منافی قرار دیتے ہوئے اس کے خلاف پوری دنیا میں شور مچایا۔ تمام اسلام اور پاکستان دشمن طاقتیں بالخصوص بھارت اور مغربی میڈیا ان کی حمایت میں کھل کر سامنے آ گئے لیکن مسلمانان پاکستان کے دینی جذبے اور اتحاد کی بدولت قادیانیوں کو منہ کی کھانی پڑی۔ قادیانیوں نے اس آرڈیننس کو منسوخ کروانے کے لیے وفاقی شرعی عدالت ، ہائی کورٹس اور سپریم کورٹ آف پاکستان میں بھی چیلنج کیا مگر منصف جج صاحبان نے نہ صرف متفقہ طور پر اس صدارتی آرڈیننس کو درست قرار دیا بلکہ اسے تعزیرات پاکستان کی دفعہ 298 بی اور 298 سی کا مستقل حصہ بنا کر قادیانیت کے تابوت میں آخری کیل ٹھونک دیا۔ 30اپریل 198

افغانستان پر حملہ ہدف پاکستان ؟

Image
بعض لوگوں کا کہنا ہے کہ امریکہ کا افعانستان پر حملہ دراصل پاکستان کو ہدف بنانا تھا یا پاکستان کی ایٹمی قوت کو مفلوج کرنے کی سازش تھی۔ لیکن ان کو یہ علم نہیں کہ پاکستان کی حکومت اور فوج تو خود امریکہ کی لونڈی ہے. اور پاکستان کا ایٹم بم امریکی میراث ہے. لہذا ایسا نہ سوچیں کہ امریکہ کو ایٹم بم سے خطرہ ہے.امریکہ کو اگر خطرہ ہے تو خلافت سے ہے ، اگر خطرہ ہے تو اسلام اور مسلمانوں سے ہے جو چودہ سو سال سے اُن کو ناکوں چنے چبوا رہے ہیں۔ اُس وقت نہ ایٹم بم تھا نہ کوئی دوسرا جدید ہتھیار ، اگر اس ایٹم بم نے ستر سال سے مسلمانوں کے بہتے ہوئے خون کو نہیں روکا تو اگلے پانچ سو سال بھی یہی حالت رہے گی۔ اگر حکومت کی نزدیک حملہ یہ ہے کہ دشمن سرحد پار کرے. تو سمجھو ! دشمن سرحد پار کر کے ایبٹ آباد تک بھی پہنچ چکا ہے. اگر اسامہ بن لادن کو مارنے کی لئے نیٹو افواج اندر گھس سکتی ہیں تو عامتہ المسلمین کو مارنے کی لئے کیوں نہی آ سکتیں ؟ پھر ایٹم بم کی دھمکی کیوں نہیں دی ؟ حالانکہ پاکستانی عوام کو سبز باغ دکھا کر مسلسل دھوکہ دے چکے ہیں اور مزید امکان بھی ہے. اسلامی تاریخ میں یہ بات کبھی نہیں ملے گی کہ مسلمانوں

قوم عاد اور ہمارے کرتوت

Image
قوم "عاد " قوم عاد ایک ایسی قوم تھی جو بڑے طاقت ور تھی 40 ہاتھ جتنا قد 800 سے 900 سال کی عمر نہ بوڑھے ہوتے نہ بیمار ہوتے نہ دانت ٹوٹتے نہ نظر کمزور ہوتی جوان تندرست و توانا رہتے بس انہیں صرف موت آتی تھی اور کچھ نہیں ہوتا تھا صرف موت آتی تھی ان کی طرف اللہ تعالی نے حضرت ہود علیہ السلام کو بھیجا انہوں نے ایک اللہ کی دعوت دی اللہ کی پکڑ سے ڈرایا مگر وہ بولے اے ہود ! ہمارے خداوں نے تیری عقل خراب کر دی ہے جا جا اپنے نفل پڑھ ہمیں نہ ڈرا ہمیں نہ ٹوک تیرے کہنے پر کیا ہم اپنے باپ دادا کا چال چلن چھوڑ دیں گے عقل خراب ہو گئی تیری جا جا اپنا کام کر آیا بڑا نیک چلن کا حاجی نمازی تیرے کہنے پر چلیں تو ہم تو بھوکے مر جائیں انھوں نے شرک ظلم اور گناہوں کے طوفان سے اللہ کو للکارا تکبر اور غرور میں بد مست بولے ، ، فَأَمَّا عَادٌ فَاسْتَكْبَرُ‌وا فِي الْأَرْ‌ضِ بِغَيْرِ‌ الْحَقِّ وَقَالُوا مَنْ أَشَدُّ مِنَّا قُوَّةً ۖ أَوَلَمْ يَرَ‌وْا أَنَّ اللَّـهَ الَّذِي خَلَقَهُمْ هُوَ أَشَدُّ مِنْهُمْ قُوَّةً ۖ وَكَانُوا بِآيَاتِنَا يَجْحَدُونَ ﴿١٥﴾ اب قوم عاد نے تو بے وجہ زمین میں سرکشی شروع کر

سپاہ صحابہ سوشل میڈیا کمپین گروپ کی سفارشات

Image
ﺍﮨﻠﺴﻨﺖ ﻭ ﺍﻟﺠﻤﺎﻋﺖ ﺳﭙﺎﮦ ﺻﺤﺎﺑﮧؓ ﺍﯾﮏ ﻋﺎﻟﻤﮕﯿﺮ ﺗﺤﺮﯾﮏ ﮨﮯ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺑﺎﻧﯽ ﺍﻣﯿﺮ ﻋﺰﯾﻤﺖ ﻣﻮﻻﻧﺎ ﺣﻖ ﻧﻮﺍﺯ ﺟﮭﻨﮕﻮﯼؒ ﺷﮩﯿﺪ ﻧﮯ ﺩﻭ ﭨﻮﮎ ﺍﻭﺭ ﻭﺍﺿﺢ ﺍﻟﻔﺎﻅ ﻣﯿﮟ ﺍﻋﻼﻥ ﮐﺮ ﺩﯾﺎ ﺗﮭﺎ ﮐﮧ ﮨﻤﺎﺭﺍ ﻣﻘﺼﺪ ﻣﺪﺡ ﺻﺤﺎﺑﮧؓ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﻮﮮ ﺑﺎﻟﺨﺼﻮﺹ ﻭﻃﻦ ﻋﺰﯾﺰ ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﺍﺳﻼﻣﯽ ﻧﻈﺎﻡ ﺑﻄﺮﺯ ﺧﻼﻓﺖ ﺭﺍﺷﺪﮦ ﮐﺎ ﺍﺣﯿﺎﺀ ﺍﻭﺭ ﺑﺎﻟﻌﻤﻮﻡ ﭘﻮﺭﯼ ﺩﻧﯿﺎ ﭘﺮ ﻏﻠﺒﮧ ﺍﺳﻼﻡ ﮐﺎ ﻧﻔﺎﺫ ﮨﮯ اس ﺗﺤﺮﯾﮏ ﮐﯽ ﺟﺐ ﻭﮦ ﺑﻨﯿﺎﺩ ﺭﮐﮫ ﺭﮨﮯ ﺗﮭﮯ ﺗﻮ ﺍﻧﮩﻮﮞ ﻧﮯ ﺍﭘﻨﯽ ﺟﺎﻥ ﺟﯿﺴﯽ ﻗﯿﻤﺘﯽ ﻣﺘﺎﻉ ﺗﮏ ﭘﯿﺶ ﮐﯽ اُن کی ﺍﻗﺘﺪﺍء ﮐﺮﺗﮯ ﮨﻮﮮ اُن کی ﺁﻭﺍﺯ ﮐﻮ ﭘﺎﺭﻟﯿﻤﻨﭧ ﻣﯿﮟ ﭘﮩﻨﭽﺎﻧﮯ ﻭﺍﻟﮯ ﺟﺮﻧﯿﻞ ﺍﻭﻝ ﻣﻮﻻﻧﺎ ﺍﯾﺜﺎﺭ ﺍﻟﻘﺎﺳﻤﯽؒ ﺷﮩﯿﺪ ﻧﮯ ﺍﺳﻤﺒﻠﯽ ﻣﯿﮟ ﭘﮩﻨﭻ ﮐﺮ ﯾﮧ ﺑﺎﺕ ﺳﭻ ﺛﺎﺑﺖ ﮐﺮ ﺩﯼ ﮐﮧ ﺳﭙﺎﮦ ﺻﺤﺎﺑﮧؓ ﻧﻔﺎﺫ ﺍﺳﻼﻡ ﭼﺎﮨﺘﯽ ﮨﮯ ﻟﯿﮑﻦ ﺍﯾﺮﺍﻧﯽ ﺗﺮﺑﯿﺖ ﯾﺎﻓﺘﮧ ﺩﮨﺸﺘﮕﺮﺩﻭﮞ ﻧﮯ ﺍﯾﺮﺍﻥ کے ﺍﯾﻤﺎﺀ ﭘﺮ اُن کو ﺷﮩﯿﺪ ﮐﺮ ﺩﯾﺎ ﺍﻭﺭ ﭘﮭﺮ اُن کی ﺷﮩﺎﺩﺕ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﺍﺱ ﻣﺸﻦ ﮐﻮ ﺟﺮﻧﯿﻞ ﺩﻭﺋﻢ ﻋﻼﻣﮧ ﻣﺤﻤﺪ ﺍﻋﻈﻢ ﻃﺎﺭﻕؒ ﺷﮩﯿﺪ ﻧﮯ ﺁﮔﮯ ﺑﮍﮬﺎﯾﺎ ﺟﻮ ﭘﻮﺭﯼ ﺩﻧﯿﺎ ﻧﮯ ﺩﯾﮑﮭﺎ ﻟﯿﮑﻦ ﺍﻧﮩﯿﮟ ﺑﮭﯽ ﻭﻓﺎﻗﯽ ﺩﺍﺭ الحکومت ﻣﯿﮟ ﺩﻥ ﺩﯾﮩﺎﮌﮮ ﺷﮩﯿﺪ ﮐﺮ دیا ﮔﯿﺎ اُن کے ﺧﻮﻥ ﮐﺎ ﺣﺴﺎﺏ ﺁﺝ ﺑﮭﯽ ﺣﮑﻮﻣﺖِ ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻥ ﮐﮯ ﺫﻣﮧ ﮨﮯ ﺍﺏ ﺟﺒﮑﮧ ﻋﻼﻣﮧ ﻣﺤﻤﺪ ﺍﻋﻈﻢ ﻃﺎﺭﻕ ﺷﮩﯿﺪؒ ﺑﮭﯽ ﺍﺱ ﺩﻧﯿﺎ ﺳﮯ ﺷﮩﺎﺩﺕ ﮐﺎ ﺩﺭﺟﮧ ﭘﺎ ﮐﺮ ﺟﺎ ﭼﮑﮯ ﺗﻮ ﯾﮧ ﺫﻣﮧ ﺩﺍﺭﯼ ﻗﺎﺋﺪ ﺍﮨﻠﺴﻨﺖ ﻋﻼﻣﮧ ﻣﺤﻤﺪ ﺍﺣﻤﺪ ﻟﺪﮬﯿﺎﻧﻮﯼ ﻣﺪﻇﻠﮧ ﺍﻭﺭ ﺟﺮﻧﯿﻞ ﺍﮨﻠﺴﻨﺖ

29 دسمبر یوم وفات مولانا ضیاء القاسمی صاحب

Image
۔۔۔۔ یوم وفات۔۔۔۔ خطیب اسلام مولانا ضیاء القاسمی رحمہ اللہ کی شخصیت پر میرے جیسا حقیر آدمی کیا لکھے گا۔ مگر سُنی قوم آج بھی آپ کے احسانات نہیں بُھولی۔ رد رافضیت ہو یا رد قادیانیت ، آپ نے ہر میدان میں باطل کا مقابلہ کیا۔ ظالم حکمرانوں کے سامنے کلمہ حق کہنا اور سپاہ صحابہؓ جیسی عظیم تنظیم کے لیے جدوجہد کرنا آپ ہی کا خاصہ تھا۔ علامہ ضیاء الرحمن فاروقی شہید رحمہ اللہ اور جبل استقامت مولانا محمد اعظم طارق شہید رحمہ اللہ کا ہر میدان میں ساتھ دیا۔ جماعت پر جب بھی کبھی مشکل وقت آیا قیادت کی نگاہیں حضرت قاسمی رحمہ اللہ کی طرف اٹھتی تھیں۔ جب بھی سپاہ صحابہؓ کی قیادت گرفتار ہوئی اُن کی رہائی کی کوششیں کرنا ، حکمرانوں سے مذاکرات آپ ہی کا خاصہ تھا۔ اگر میں یہ کہوں تو غلط نہ ہو گا کی ہم جو موجودہ قیادت کو مذاکرات ٹیبل ٹاک کا ماہر سمجھتے ہیں یہ بھی حضرت قاسمی رحمہ اللہ کی تربیت کا ہی اثر ہے۔ آپ بے مثال خطیب تھے۔ عظمت مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم ، عظمت صحابہ رضوان اللہ تعالٰی علیھم اجمعین اور ہر باطل کے خلاف آپ کے خطبات آج بھی آپ کی یاد تازہ کرتے ہیں۔ ہمارے آج کے نوجوانوں کارکنوں کو حضرت کے خط

خیبر پختون خوا کے غریب امام مسجد اور جمیعت کی ہٹ دھرمی

Image
یہ وہ لوگ ہیں جو خود تو دو لاکھ مہینے کی تنحوا لیتے ہیں اور غریبوں کو کہتے ہیں حکومت سے تنحواہ نہ لیں اگر تنحوا لی تو حق نہیں بول سکو گے میرے ان سے تین سوال ہیں اس کا جواب مل جائے تو ان کا شکریہ نمبر (۱) کیا سچ بولنا صرف غریب علماء کرام پر فرض ہے ، اعلٰی عہدوں پر بیٹھ کر دو دو لاکھ ماہانہ تنخواہیں لینے والے علماء اس سے بری الذمہ ہیں ؟ نمبر(۲) کیا آپ بھی اس لیے حق سچ بات نہیں کرتے کہ آپ حکومت سے تنحوا لیتے ہو ؟ نمبر (۳) جب لال مسجد والے سچ کی لڑائی لڑ رہے تھے اس ٹائم آپ کدھر تھے ؟ میری لوگوں سے گزارش ہے کہ اُن کی باتوں میں نہ آئیں ان کی باتو میں آگے تو یہ آپ کو ایسے جگہ مروائیں گے جہاں آپ کو پانی بھی نہیں ملے گا یہ وہ لوگ ہیں جن کو اسلام اور علماء کرام سے کوئی واسطہ نہیں ان کو واسطہ ہے تو صرف اور صرف اسلام آباد اور کرسی سے ہے اگر اِن کو علماء کرام کا اتنا ہی زیادہ خیال ہوتا تو خیبر پختون خوا میں حکومت کرتے وقت غریب علماء کرام سے مالی تعاون ضرور کرتے اور آج ہمارے علماء کرام یوں شہید اور لاپتہ نہ ہو رہے ہوتے۔ دیکھو اور کسی کمیونٹی کے ساتھ ملک میں ظلم ہوتا ہے تو پوری دنیا کو پتا چلتا

ناموس صحابہ اور مصلحت ؟

Image
کوئی مقبول بٹ کو غلط کہے تو تم میدان مین اتر آتے ہو اور تمھاری نیندیں حرام ہو جاتی ہیں۔ جو ابو بکر صدیق کو عمر فاروق عثمان وعلی طلحہ وزبیر عائشہ حفصہ رضوان اللہ تعالٰی علیھم کو گالی دے۔ تو ہمیں کہتے ہو خاموش رہو یہ فرقہ واریت ہے۔دنیا کے منصفو ! تم بتاؤ یہ کونسا انصاف ہے ؟ چودہ سو سال بعد مقبول بٹ شہید کی عزت محفوظ اور نبیؐ کے غلاموں کی عزت محفوظ نہیں۔ لمحہ فکریہ ہے دوستو ! مقبول بٹ بھی ہمارا فخر ہے لیکن صحابہ کرام رضی اللہ عنھم پہ سب و شتم کرنے والوں کے لیے سکوت کیوں ؟؟؟؟؟ جن صحابہ کرام رضی اللہ عنھم نے ہم تک دین پہنچایا ہے ، ہمیں نبی علیہ السلام کی ایک ایک حدیث پہنچائی ، قرآن کو امت تک پہنچایا بلکہ پورے کا پورا دین نبوتؐ سے لے کر امت تک پہچانے والے صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین ہیں صحابہ کرام رضوان علیھم اجمعین کا راستہ وہ پُل ہے جو ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم تک پہنچاتا ہے۔ اور جو دشمن دین ہو گا وہ اس راستے کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرے گا تا کہ امت کا نبوت سے رابطہ منقطہ ہو جائے اور امت کو گمراہ کرنا آسان ہو جائے اس لیے صحابہؓ کا دفاع ہی دراصل قرآن کا دفاع ہے ، کلمہ کا