مولانا فضل الرحمان کا اپنے کارکنوں کو شیعہ اُمیدواروں کو ووٹ دینے کا حکم


متحدہ مجلس عمل کی دوبارہ بحالی کے بعد مولانا فضل الرحمان نے اپنے کارکنوں کو الیکشن 2018ء کی تیاری کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت قومی اسمبلی میں کل 272 نشستیں ہیں جن میں 60 خواتین اور 10 غیرمسلم کے لئے محفوظ ہیں۔ جن میں آئندہ الیکشن میں اضافہ یقینی ہے اس لیے الیکشن 2018ء میں متحدہ مجلس عمل تمام قومی اور صوبائی نشستوں پر اپنے اُمیدوار کھڑا کرے گی. اور یہ امیدوار کسی بھی مذہبی جماعت کا منتخب شُدہ امیدوار ہو گا. چاہے مسلکی لحاظ سے وہ کوئی بھی ہو آپ لوگوں نے بس یہ دیکھنا ہے کہ اِس وقت وہ متحدہ مجلس عمل کی طرف سے اُمیدوار ہے خواہ وہ ہمارا مسلمان بھائی شیعہ ہی کیوں نہ ہو اور اُس کا مدمقابل کو ووٹ بالکل نہیں دینا خواہ وہ سُنی ہی کیوں نہ ہو کیونکہ متحدہ مجلس عمل کے مقابلے میں کسی کی بھی کوئی اہمیت نہیں ہے. اُن کا مزید کہنا تھا کہ متحدہ مجلس عمل کی بحالی کے بعد اب پاکستان کی کسی بھی مذہبی جماعت کو یہ حق حاصل نہیں ہے کہ وہ مذہب کا نام استعمال کر کے علماء کرام , طلبہ کرام اور عوام کو گمراہ کرتا رہے. تو لہذا جس جس نے دین اسلام کی سربلندی اور ملک پاکستان میں اسلامی اصلاحات کے لیے کوشش کرنی ہے وہ متحدہ مجلس عمل کی چھتری تلے آ جائے جہاں دیگر مذہبی جماعتیں جمع ہو چکی ہیں. اُن کا کہنا تھا کہ حالات میں تبدیلی کی وجہ سے ہمیں اپنے رویّوں اور نظریات میں بھی تبدیلی لانے کی ضرورت ہے. انہوں نے کہا کہ ہمارا دشمن ہمارے دائیں یا بائیں سے ہمارے کارکنوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کرے گا مگر مجھے یقین ہے کہ ہمارے کارکن انہیں رد کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں. کیونکہ ہم نے ہمیشہ حق اور سچ کا عٙلٙم بُلند کیا ہے اور حق و سچ کا عٙلٙم بُلند کرنے والوں نے ہی ہمیشہ ہمارا ساتھ دیا ہے جس پر میں اُن کا بےحد مشکور ہوں اور آج ہم بھی فخر سے کہہ سکتے ہیں کہ سچے لوگوں کا تعاون الیکشن 2002ء کی طرح آج بھی ہمارے ساتھ ہے.جس کی وجہ سے ہم ہر خیبر کے قلعے کو ریزہ ریزہ کرنے کی بھرپور طاقت بن کر اُبھریں گے.اللہ ہمارے اس اتحاد کو ہمیشہ قائم و دائم رکھے اور ہم مرنے کے بعد سیدالشہداء حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کے سامنے سُرخرُو ہوں. آمین یایھاالذین آمنوا اتقواللہ و کونوا مع الصادقین آخر میں ایک شعر: جب بھی کبھی ضمیر کا سودا ہو دوستو ! قائم رہو رہو حُسینؓ کے انکار کی طرح

Comments

Popular posts from this blog

دعوت اسلامی کی مسلک اعلٰی حضرت سے نفرت

مولانا فضل الرحمان کی مذہبی و سیاسی خدمات

امام کعبہ کو ماں نے دُعا دی یا بد دعا ؟