جمعیت بھی ختم نبوتؐ کی منکر ثابت ہو رہی ہے

یہ جمعیت والے بھی منکرین ختم نبوتؐ میں شمار ہوں گے ایک تو ختم نبوتؐ کے ترمیمی بل تیار کرنے میں برابر کے شریک تھے کیونکہ ان کے سائن موجود ہیں دوسرا شیعہ سے اتحاد کر کے انہیں مسلمان کہا۔ شیعہ ختم نبوتؐ کا منکر ہے جس نے بارہ اماموں کو نبی کا درجہ دیا ہے تیسرا انہوں نے مولانا فضل الرحمٰن کو نبی سے بڑھ کر درجہ دیا ہوا ہے اگرچہ زبان سے کہنا کفر کہتے ہے لیکن کردار ایسا ہی ہے مولانا فضل الرحمٰن جو بھی کہے چاہے جتنا بھی غلط ہو تو یہ جائز قرار دیتے ہیں اس کی تازہ مثال یہ ہے کہ ختم نبوتؐ بل میں ترمیم کے وقت ہی سینیٹر حافظ حمد اللہ نے آواز اُٹھائی تھی کہ یہ ترمیم غلط ہو رہی ہے ، معلوم ہو جانے کے بعد بھی سینٹ کے ڈپٹی اسپیکر مولانا عبدالغفور حیدری نے اُس بل پر سائن کیے اس کے بعد قومی اسمبلی میں بھی جمعیت والوں نے اس بل کے حق میں ووٹ ڈالے۔ جمعیت نے اس بل کی حمایت کرنے کی پتا نہیں کتنی قیمت وصول کی ہو گی۔ جمعیت والے اگر یہ کہتے کہ ہم اس ترمیم سے لاعلم تھے تو بھی گنجائش پیدا ہو سکتی تھی۔ مگر جمعیت والے حافظ حمد اللہ کو کریڈٹ دینے کے چکر میں خود کافر بننے جارہے ہیں۔ سب سے پہلے جمعیت والوں نے کہا کہ ایسا کچھ ہوا ہی نہیں ہے۔ بعد میں کہا کہ ایک لفظ کا معمولی سا رد و بدل ہے پھر جب عوامی دباو بڑھا اور اسپیکر ایاز صادق نے بھی میڈیا پر آ کر غلطی کا اعتراف کیا تو تب جا کے جمعیت والوں کا بیان آیا کہ ہم سب سے مشترکہ غلطی ہوئی ہے۔ پوری قوم جانتی ہے کہ کتنی منافقت سے کام لیا جا رہا ہے۔ پھر بھی اگر عوام ان پر بار بار دھوکہ کھاتی رہے تو میرے خیال سے ایسی بےضمیر عوام دُنیا بھر میں نہیں ہو گی۔ صم بکم عمی فھم لا

Comments

Popular posts from this blog

دعوت اسلامی کی مسلک اعلٰی حضرت سے نفرت

مولانا فضل الرحمان کی مذہبی و سیاسی خدمات

امام کعبہ کو ماں نے دُعا دی یا بد دعا ؟