عمران خان یہودی ایجنٹ ؟؟؟

آپ سب سوچ رہے ہیں کہ مولانا فضل الرحمان عمران خان سے اتنا اختلاف کیوں کرتے ہیں حالانکہ مولانا نے اتنی محالفت کبھی زرداری کی ، نواز شریف کی یا گستاخ صحابہؓ کی نہیں کی اس کی وجہ یہ ہے کہ مولانا کو ان سے کوئی خطرہ نہیں عمران خان کو مولانا یہودی ایجنٹ بولتے رہتے ہیں حالانکہ عمران خان نے ابھی تک کوئی ایسا کام نہیں کیا کہ جس کی وجہ سے اس کو یہودی بولا جائے بلکہ اس کے برعکس عمران خان نے تو میٹرک تک قرآن کی تعلیم لازمی قرار دیا ہے اور پچیس ہزار علماء کی تنحواہ اور یوم خلفاء راشدینؓ کی چھٹی ، سکول میں باجماعت نماز جو اس سے پہلے کسی حکومت نے نہیں کیا خواہ وہ پنجاب ، بلوچستان سندھ یا خیبر پختون خواہ کی ہو ، بلکہ پچھلے پانچ سال خیبر پختون خواہ میں مولانا کی حکومت تھی اس نے بھی ایسا کوئی کام نہیں کیا جیسا عمران خان کر رہا ہے اور ابھی مولانا سمیع الحق نے عمران خان سے اتحاد کر کے یہودی ایجنٹ کا الزام بھی ختم کر دیا ہے۔ مولانا فضل الرحمان عمران خان کو اس وجہ سے یہودی ایجینٹ کہتے ہیں کہ مولانا کی پارٹی خیبر پختون خواہ کی اکثریت والی پارٹی تھی خیبر پختون خواہ کے لوگ اسلام پسند لوگ ہیں جو یہودیوں سے نفرت کرتے ہیں اور مولانا اس نعرے سے اپنی سیاست کو بچانا چاہیتے تھے جو اس نے نواز حکومت کے ساتھ اتحاد کر کے لوگوں کو یقین دلا دیا ہے کہ یہ صرف ایک سیاسی نعرہ ہے۔ خیبر پختون خواہ کے لوگ سادہ اور سچے ہیں جبکہ مولانا فضل الرحمان ایک چالاک سیاست دان ہیں۔ وہ بیچارے بہت جلد مولانا کی باتوں میں آ جاتے تھے جبکہ کوئی دُوسرا اُن کی مناسب رہنمائی کرنے والا بھی نہیں تھا۔ پھر ایک بڑی تعداد مولانا کی سیاست کو سمجھ چکی ہے کہ مولانا فضل الرحمان مولانا کم اور سیاست دان زیادہ ہیں۔ مولانا نے 2013ء کے الیکشن میں بُری طرح شکست کھانے کے بعد ایک بار پھر متحدہ مجلس عمل بنا ڈالی تاکہ سب مل کر عمران خان کا مقابلہ کریں۔ جماعت اسلامی جو صوبائی سطح پر عمران خان کی اتحادی تھی اب وہ بھی متحدہ مجلس عمل میں چلی جائے گی لیکن دوسری طرف جمعیت علماء اسلام سمیع الحق نے عمران خان سے اتحاد کا اعلان کر دیا جبکہ علامہ اورنگزیب فاروقی کی جماعت کے اتحادی ہونے کے تھوڑے تھوڑے اشارے مل رہے ہیں۔

Comments

Popular posts from this blog

دعوت اسلامی کی مسلک اعلٰی حضرت سے نفرت

مولانا فضل الرحمان کی مذہبی و سیاسی خدمات

امام کعبہ کو ماں نے دُعا دی یا بد دعا ؟