امام کعبہ کو ماں نے دُعا دی یا بد دعا ؟


ایک سچا واقعہ ایک سبق امام حرم امام کعبہ لاکھوں مسلمانوں کے دلوں کی دھڑکن ڈاکٹر عبدالرحمان السدیس ایک واقعہ بیان کرتے ہیں کہ ایک لڑکا تھا اس کی عمر یہی کوئی لگ بھگ 10=9 برس ہی ہو گی وہ بھی اپنے عمر کے لڑکوں کی طرح شریر تھا بلکہ شاید ان سے کچھ ذیادہ. ایک دن اسکے گھر میں مہمان آ گئے اس کی ماں نے اپنی مہمانوں کے لئے کھانا تیار کیا یہ لڑکا بھی قریب ہی دوستوں کے ہمراہ کھیل رہا تھا ، ماں نے جیسے ہی سالن تیار کیا بچے نے شرارت سے اس سالن میں مٹی ڈال دی اب آپ خود ہی اس ماں کی مشکل کا اندازہ لگا سکتے ہیں ، غصے کا آنا بھی فطری تھا ، غصہ سے بھری ماں نے صرف اتنا کہا کہ اللہ تجھے کعبہ کا امام بنائے. اتنا کہہ کر شیخ عبدالرحمن السدیس رو پڑے اور کہنے لگے کیا آپ جانتے ہو کہ یہ شریر لڑکا کون تھا ؟ پھر خود ہی جواب دینے لگے کہ وہ شریر لڑکا میں ہی تھا جسے آج دنیا دیکھتی ہے کہ وہ کعبہ کا امام بنا ہوا ہے۔ سبحان اللہ یہ ہے ماں کی دعا کا نتیجہ. تمام والدین سے میری یہ التجاء ھے کہ وہ ہمیشہ اپنے بچوں کو دعا دیا کریں اگر غصہ آئے تو بھی بد دعا کی جگہ دعا دیں۔ اور بچوں کو بھی نصیحت کرتا ہوں کہ وہ اپنی ماوں کو تنگ نہ کیا کریں کیونکہ ہر ماں پڑھی لکھی یا امام کعبہ و شیخ عبد القادر جیلانی کی ماں جیسی نہیں ہوتی ہے۔ اگر ماں نے غصہ میں آ کر تمہاری تباہی و بربادی کی بد دعا کر دی تو سمجھو تم کبھی کامیابی حاصل نہیں کر سکو گے۔ اللہ تعالٰی سمجھنے کی توفیق عطاء فرمائے ، آمین :-

Comments

Popular posts from this blog

دعوت اسلامی کی مسلک اعلٰی حضرت سے نفرت

مولانا فضل الرحمان کی مذہبی و سیاسی خدمات