درود شریف پڑھنے میں علماء و عوام کی گڈمڈ غلطی

بہت عرصہ سے اس موضوع پر کچھ کہنے یا لکھنے کو دل میں خیال آ رہا تھا مگر یہ سوچ رہا تھا کہ اپنے اس پیغام کو موثر انداز میں علماء و عوام کی خدمت میں کیسے پیش کروں، اب دل میں خیال آیا کہ جانے و انجانے میں یہ ایک بہت بڑی غلطی ہو رہی ہے اور میں اس غلطی کو پرکھ بھی چکا ہوں تو آج کیوں نہ علماء کرام اور عوام کی توجہ اس اہم مسئلے کی طرف دلائی جائے ، شاید کہ یہی میری بخشش کا ذریعہ بن جائے۔ غلطی کس سے ہو رہی ہے کسی ایک جماعت ، فرقے یا شخص کا نام نہیں لیا جا سکتا۔ اس مسئلے میں میں نے علماء کرام و عوام میں بہت بے پرواہی دیکھنے میں آئی ہے۔ شاید آپ حضرات نے بھی نوٹ کی ہو یا پھر اب سے نوٹ کرنا شروع کر دیں۔ غلطی یہ ہے کہ اکثر اوقات دیکھا اور سُنا گیا ہے کہ کسی مجلس میں جب نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کا مبارک نام پہلی یا دوسری بار لیا جاتا ہے تو بیان کرنے والا اور سُننے والے باادب ہو کر صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم پڑھتے ہیں اور پھر جب بار بار آپ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کا نام مبارک لیا جاتا ہے تو بیان یا تقریر کرنے والا بھی اور حاضرین مجلس بھی " صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم " پڑھتے وقت اصل الفاظ کو ایسے گڈمڈ کرتے ہیں کہ کچھ سمجھ میں نہیں آتا کیا پڑھا۔ جس طرح پڑھتے ہیں وہ الفاظ مجھے معلوم تو ہیں مگر یہاں میں انہیں ذکر کرنا مناسب نہیں سمجھتا اور آپ بھی یقیناً سمجھ چکے ہوں گے یا پھر آئندہ سے سمجھنا شروع کریں گے تو سمجھ آ جائے گی۔ پھر بھی نہ سمجھو تو کب سمجھو گے؟؟؟ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم

Comments

Popular posts from this blog

دعوت اسلامی کی مسلک اعلٰی حضرت سے نفرت

مولانا فضل الرحمان کی مذہبی و سیاسی خدمات

امام کعبہ کو ماں نے دُعا دی یا بد دعا ؟