عمران خان کا داڑھی والوں پر اعتراض اور اُس کا منہ توڑ جواب


جہاں تک عمران خان کے بیان کا تعلق ہے تو انہوں نے ڈاڑھی پہ طنز نہیں کی ہے بلکہ صرف سیاست دان ڈاڑھی والوں پر طنز کی ہے اور بالکل صحیح کہا ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ داڑھی والے جو سیاست دان ہیں اُن میں سے اسی فیصد دو نمبر ہیں انہوں نے تو تھوڑا ہلکا لفظ بولا ہے میں تو کہتا بے ایمان بھی بول دیتا تو آجکل کے سیاست فانوں پر فٹ آ جاتا۔ کتنے افسوس کی بات ہے کہ عمران خان صاحب نے صرف سیاست فانوں کے بارے میں کہا ہے اور خبیث فطرت کے لوگ اس بیان کو تمام داڑھی والوں پر فِٹ کر کے اپنی فتووں کی کسی فیکٹری سے عمران خان پر کُفر کا فتوٰی لینے کے چکر میں ہیں۔ میں کہتا ہوں ہر ایسے شخص پر کروڑوں بار لعنت ہو جو کسی مسلمان کو کافر بنانے کی فکر میں رہتا ہو۔ کیا کسی بھی مسلمان کی شان کے لائق ہے کہ وہ کسی مسلمان کو کافر بنانے کی کوشش کرتا رہے جیسا کہ عمران خان کے مخالفین دن رات یہ کوشش کر رہے ہیں کہ کسی طرح عمران خان کو کافر بنا دیا جائے۔ لعنت ہے تمہاری سوچ پر۔ تمہاری سوچ تو کافروں والی سوچ ہے۔ کفر بھی یہی چاہتے ہیں کہ وہ کسی طرح اہل ایمان کو کافر بنا دیں اور تم بھی وہی کر رہے ہو۔ شرم آنی چاہیے تمہیں اپنے اس فعل پر۔ اگر وہ کلی طور پر ڈاڑھی پر طنز کرتے کہ ڈاڑھی رکھوانا غلط ہے پھر تو اُن پر کفر کا حکم لگتا اور ہم بھی اُس کے دفاع میں نہ بولتے مگر تم تو اپنی مرتی ہوئی سیاست کو بچانے کے لیے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہے ہو ، تمہیں عالم کہنا علم اور اہل علم کی توہین ہے۔ کبھی یہودیت کے فتوے لگاتے ہو اور کبھی آئمہ مساجد کو منع کرتے ہو کہ اس سے تنخواہ نہ لو۔ کچھ شرم کرو شرم۔ دین اسلام تمہارے باپ کی جاگیر نہیں ہے کہ تم جس طرح چاہو اس کا استعمال کرو۔ اللہ نے اِس دین کو باقی رکھنا ہے اور رکھا ہوا بھی ہے۔ دین کی تمہیں ضرورت ہے یا دین کو تمہاری ؟ تُم اپنا قبلہ درست کر لو ، علماء دیوبند کو بہت بدنام کر رہے ہو۔ عبداللہ بن ابی کی بھی ڈاڑھی تھی اور ابن سبا کہ بھی ڈاڑھی تھی جبکہ وہ رئیس المنافقین تھے اللہ نے بھی فرما دیا کہ اے محبوبؐ آپ اُن کے لیے 70 بار بھی استغفار کر لو نہیں بخشوں گا۔ تمہاری نظر صرف کے پی کے اور عمران خان صاحب پر ہے جبکہ حافظ شیرازی ، مولانا روم اور علامہ اقبال بھی جعلی ملاوں اور پیروں کے خلاف تھے۔ اس کا یہ مطلب نہیں کہ وہ بھی ڈاڑھی کے خلاف تھے بلکہ وہ بھی ڈاڑھی والے جعلی لوگوں کے خلاف رہے ہیں۔ بیان کی غلط تاویل نہیں کرنی چاہیے۔ جو حق سچ ہو وہی پُورا بیان کرنا چاہیے۔ عمران خان بات سیاست دانوں کی کر رہا تھا اور تُم تمام داڑھی والوں کو ساتھ ملا کر لشکر کشی کرنا چاہتے ہو۔ اب عوام پاگل نہیں ہے اور مزے کی بات یہ ہے کہ جب عمران خان سے قاضی حسین احمد کے بارے میں پوچھا جاتا ہے تو عمران خان کہتا ہے وہ اچھے آدمی ہیں۔ بقول تمہارے اگر وہ تمام داڑھی والوں کو دو نمبر کہہ رہا تھا تو قاضی صاحب کے بارے میں کیوں بولا کہ وہ اچھے آدمی ہیں۔ تم ہوا میں تیر چلا رہے ہو۔ ہم تو سمجھتے تھے کہ تم علماء ہو تم تو جاہل ترین ثابت ہو رہے ہو۔ چلو تم عمران خان کے بیان پر تو اعتراض لگا رہے ہو تم حلفاً کہو کہ سارے داڑھی والے ایک نمبر ہیں کوئی بھی دو نمبر نہیں ہے۔ جاؤ چیلنج ہے۔ تمہارا وضو ٹوٹ جائے گا مگر میرے ربّ کی قسم ! تم ایسا نہیں کہو گے اور اگر کہو گے تو بھی تُم ہی جھوٹے ہو گے۔ تم میرا چیلنج قبول نہیں کر سکتے ہو ، کتنا ذلت کا مقام ہے تمہارے لیے !!!

Comments

Popular posts from this blog

دعوت اسلامی کی مسلک اعلٰی حضرت سے نفرت

مولانا فضل الرحمان کی مذہبی و سیاسی خدمات

امام کعبہ کو ماں نے دُعا دی یا بد دعا ؟