بریلویت اور عیسائیت میں گٹھ جوڑ


بریلویت اور عیسائیت میں گٹھ جوڑ از مفتی نجیب اللہ عمر _____________________________________________ السلام علیکم ، ہم اور ہمارے بڑے بہت عرصہ سے اس بات کا اندیشہ ظاھر کر رہے ہیں کہ میلادی حضرات آئے دن نت نئی بدعات کی ایجاد کر کے ایک بہت بڑے نقصان کی جانب گامزن ہیں۔ لیکن افسوس کہ میلادی حضرات اپنی دھن میں مگن ہیں اور اس مخلصانہ مشورے کو پس پشت ڈال رہے ہیں- لیکن حیف در حیف بجائے اس کے کہ یہ حضرات بدعتوں کو ترک کر کے سنتوں پر چلیں الٹا مزید ان بدعات کے دلدل میں دھنستے چلے جا رہے ہیں- اب مزید ترقی بایں جا رسید کے اب تو کرسچنز کے مذہبی تہوار "کرسمس" کی تائید بھی ھونے لگی ہے۔ حال ہی میں بریلوی مسلک کے مفتی منیب صاحب کی ایک تحریر دیکھنے کا اتفاق ہوا جس میں انہوں نے جو لکھا آپ کی خدمت میں ان کے کچھ حصے پیش کرتا ہوں وہ لکھتے ہیں کہ 1)حالیہ کرسمس کے موقع پرایک اخبار نے ،،ہیپی کرسمس،، کہنے کے بارے میں مختلف مسالک کے علماء سے آرا طلب کیں ، ان میں سے بعض نے کسی وضاحت کے بغیر اسے حرام قرار دیا اور بعض نے کفر و شرک قرار دیا- ہماری گزارش ہے کہ کفر و شرک کا فتوی صادر کرنے میں ہمیشہ احتیاط برتنی چاہیے۔ کیونکہ دینی حکمت سے عاری فتوی بعض اوقات منفی اثرات مرتب کرتا ہے۔ (2)آگے اسی مضمون میں موصوف نے کرسچنز کو مبارک باد دینے میں شرعی قباحت نہ ہونے کا فتوی بھی صادر فرمایا- اور مزید لکھتے ہیں کہ (3)سو فی نفسہ عیسی علیہ السلام کی پیدائش کی خوشی منانے میں شرعا کوئی عیب نہیں ہے۔ اور موصوف نے ان ساری باتوں کے جواز میں قرآن و سنت سے وہی غیر متعلق دلائل دے ڈالے جو ان حضرات کا ہر چھوٹا اور بڑا مروجہ میلاد کے ثبوت میں دیتا ہے۔ میں اس موضوع پر بہت سے جوابات دے سکتا ہوں کہ بریلوی مسلک کے اعلی حضرت نے بھی کرسمس کی مبارکباد کو کفر و شرک اور حرام قرار دیا ہے۔ لیکن مفتی منیب کے اس مضمون کو پڑھ کر اندازہ ہو رہا ہے کہ آنے والے کچھ عرصہ میں مسلک بریلویت بھی اسی رسم نصارٰی کو عبادت سمجھ کر منائیں گے- اور مخالفین کو "وہابی" قرار دے دیا جائے گا- کیونکہ اب کرسمس کی طرح بریلوی عید میلاد پر بھی کیک کاٹ رہے ہیں اور ساتھ ساتھ " ہیپی برتھ ڈے یا رسول اللہ " بھی کہہ رہے ہیں۔ اور ایسی ایسی رسومات ایجاد کر رہے ہیں کہ بعض دفعہ تو عام آدمی کے لیے انہیں دیکھ کر یہ فرق کرنا بھی مشکل ہو جاتا ہے کہ یہ عیسائی ہیں یا بریلوی۔ جبکہ دوسری طرف ہندؤوں کے ساتھ قربت بھی اب بڑھنے لگی ہے ، عید میلاد مندر میں منانے کی ویڈیوز بھی منظر عام پر آ چکی ہیں اور گانے کی طرز پر شرکیہ نعتیں تو معمول بن چکی ہیں مثلاً اویس رضا قادری کی " سرکار کا مدینہ سرکار کا مدینہ " اور " دل نے یہ کہا ہے دل سے ، مدینہ بس گیا ہے دل میں " وغیرہ وغیرہ۔ یہ شرکیہ اور گانے کی طرز کی نعتیں آپ یوٹیوب یا فیس بک پر دیکھ سکتے ہیں۔ آگے آگے دیکھو ہوتا ہے کیا!!!

Comments

Popular posts from this blog

دعوت اسلامی کی مسلک اعلٰی حضرت سے نفرت

مولانا فضل الرحمان کی مذہبی و سیاسی خدمات

امام کعبہ کو ماں نے دُعا دی یا بد دعا ؟