حکمرانو ہوش کے ناخن لو


Hafiz Arshad بےحس حکمرانو! کیا تمہیں نو سالہ طیبہ بھی یاد ہے ؟؟؟ ______________________________________________ وہی جو جج صاحب کے گھر کام کرتی تھی ، جس پر بدترین تشدد کیا گیا ، جسے سخت سردی میں ٹھنڈے اندھیرے اسٹور روم میں بند کر دیا گیا تھا ، وہی جس سے دن بھر کام کروایا جاتا اور رات کو ہوس پوری کی جاتی تھی ، وہی طیبہ جس کے جعلی ماں باپ نے عدالت میں دو دن میں صلح نامہ جمع کروا دیا تھا۔ آپ کو چھ سالہ طوبیٰ بھی یاد نہیں ہو گی! وہی جسے کراچی میں زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا ، زیادتی کے بعد جس کی گردن اور ہاتھ کی نسیں بھی کاٹ دی گئی تھیں. وہی طوبیٰ جس کی زیادتی کے بعد آپ لوگ پاکستان پریمئیر لیگ میں مشغول ہو گئے تھے.. آپ کو قصور ہی کے شہر میں اڑھائی سو بچوں کے ساتھ کی جانے والی بدفعلیاں یاد ہیں جس کی ویڈیوز بھی بنی اور ان ویڈیوز کو فروخت کر کے کروڑوں روپے کمائے اور پھر جب تحقیق کی گئی تو ان بچوں کے ساتھ کی جانے والی زیادتی میں نواز لیگ کا ایم_ پی_ اے شامل نکلا.... اگر آپ کو طیبہ اور طوبیٰ یاد نہیں ہیں ، یا وہ اڑھائی سو بچے یاد نہیں تو پھر آپ کو قصور کی اس بچی کا نام بتانے کا کیا فائدہ جسے پانچ دن پہلے اغوا کیا گیا اور زیادتی کے بعد بس اڈے کے پیچھے کچرے میں پھینک دیا گیا. آپ کو ڈیرہ اسماعیل خان کی وہ حوا بھی یاد نہیں ہو گی جسے سر بازار برہنہ کیا گیا ، آپ طیبہ کے مجرم جج اور اس کی بیوی کو سزا نہیں دلوا سکے ، آپ طوبیٰ کے مجرموں کو گرفتار نہیں کر سکے تو پھر آپ سات سالہ زینب کو بھی انصاف نہیں دے سکتے. دو دن بعد اس بچی کو بھی بھلا دیا جائے گا پھر کوئی کرکٹ سیریز ہو گی ، کوئی سیاسی جلسہ ہو گا اور ہم سب کچھ بھول کر ناچنے گانے لگیں گے.
حضرت علیؓ نے فرمایا جس قتل کا قاتل نہ پکڑا جائے تو اس مقتول کے قاتل حکمران ہوتے ہیں۔ یہاں پر اس واقعے کو لے کر سیاست نہیں کرنا چاہتے اور نہ ہم ان سیاسی بھیڑیوں کے ڈرامے مانتے ہیں جو کسی بھی واقعے کو لے کر اور فوٹو بنوا کر ، احتجاج کر کے سیاست چمکاتے ہیں اور پھر کچھ دن ایک دوسرے کے ساتھ بیچاری مظلوم قوم کے وسیع تر مفاد میں بغل گیر ہو رہے ہوتے ہیں.. اس قوم کو انصاف چاہئے نا صرف اس زینب کا بلکہ پاکستان میں بسنے والے ہر مظلوم کا جن پر ظلم کرنے والے بھیڑیے کسی نا کسی طرح حکمرانوں کے آغوش میں پل رہے ہیں ... لیکن یہ سب ناممکن ہے کیونکہ یہاں عدالتیں بھی امیروں کے لیے اور انصاف بھی امیروں کے لیے ، جس معاشرے میں انصاف بکتا ہو وہاں قوم کی عزتیں ایسے ہی لٹتی ہیں .... ہائے رے حکمرانو!...اگر تم انصاف کرو تو خدا کی قسم ان واقعات کا خاتمہ ہو جائے بےحس حکمرانو! یاد رکھو اگر تم اپنی کرپشن چھپانے کے لیے ایک ہو سکتے ہو ، اگر تم دھاندلی کرن کے لیے ایک ہو سکتے ہو تو اب وہ دن دور نہیں کہ جب یہ قوم اپنے اوپر ہونے والے مظالم پر ایک ہو گی اور پھر تمہارے ڈیرے نہیں بلکہ تمہیں ڈیروں سمیت جلایا جائے گا ...

Comments

Popular posts from this blog

دعوت اسلامی کی مسلک اعلٰی حضرت سے نفرت

مولانا فضل الرحمان کی مذہبی و سیاسی خدمات

امام کعبہ کو ماں نے دُعا دی یا بد دعا ؟