دور جدید میں جدید طرز تعلیم کی ضرورت


جوں جوں وقت گزرتا جا رہا ہے دنیا میں موجود تقریباً ہر چیز میں جدت پیدا ہو رہی ہے۔ پُرانے زمانے میں ہمارے باپ دادا بیلوں سے ہل چلا کر کھیتی باڑی کرتے تھے جس کی وجہ سے وہ خود بھی تھک جاتے ہوں گے اور بیچارے بیل بھی مگر اب وہ حالات نہیں رہے ہیں ، جدید دور میں جدید زرعی آلات ایجاد ہو چکے ہیں جن سے سالوں اور مہینوں کا کام اب گھنٹوں اور منٹوں میں ہو رہا ہے۔ اسی طرح جب ہر چیز میں جدت آ چکی ہے تو میں نے سوچا کہ کیوں ہم بھی تعلیمی میدان میں کچھ جدت پیدا کریں اور اپنے تجربات ایک دوسروں سے شیئر کریں۔ چنانچہ آج اے ای او صاحب نے سکول کا وزٹ کیا اور بلایا اور کہا کہ آپ کو ایکسیلینٹ ایوارڈ ملنا چاہیے کہ پورے پنجاب میں اکثر میں کسی کا ارود ریڈ ہے تو کسی کی انگلش ریڈ ہے یا کسی کی میتھ آپ کی انگلش ، اردو اور میتھ سب گرین ہیں۔۔۔ 18 نومبر سے پہلے ہم تمام اساتذہ پیریڈ لیتے تھے اور ایک دو ماہ پہلے تیسری کلاس کا جرمانہ بھی چار ہزار تک لگا تھا ۔۔۔ 18 نومبر کو تمام اساتذہ نے فیصلہ کیا کہ پیریڈ وائز پڑھانے کی بجائے کلاس وائز پڑھانا اچھا ہے ۔۔۔سب اساتذہ نے اپنی مرضی کی کلاسز سلیکٹ کرلیں اور میرے لئے تیسری کلاس رہ گئی۔۔۔ اللہ کی مدد سے میں نے ایل این ڈی پبلک ، ال این ڈی وی 4 فل اپنے موبائل پر انسٹال کر کے ڈیلی وائٹ بورڈ پر ہر طرح کے سوالات سمجھانا شروع کردیے۔ اللہ کے کرم سے میرا دسمبر کا پہلا ایل این ڈی بہت زبردست ہوا۔ باقی اکثر سکولوں میں ایل این ڈی خراب ہونے کے باعث ہیڈ صاحبان کی پیشی لگی ہوئی ہے۔ میری کلاس اب انگلش ، اردو اور میتھ کے ایل این ڈی کے سوالات میں ماہر ہے۔ ان شآء اللہ جنوری کا ایل این ڈی بھی بہت اچھا ہو گا۔ میں تیسری کلاس کو ڈیلی شروع میں ایک گھنٹہ ایل این ڈی سمجھاتا ہوں اور ساتھ میں ہر بچے کو وائٹ بورڈ پر بلا کر پریکٹیس کراتا ہوں اس کے بعد بچے آدھا گھنٹہ اس ایل این ڈی کو ایک رجسٹر پر نوٹ کرتے ہیں۔ اگلے دن ان سے وہ سنتا ہوں ۔۔۔ ایل این ڈی کے علاوہ میں باقی پانچ سبجیکٹ بھی وائٹ بورڈ پر لکھتا ہوں اور اور بچے نوٹ کرتے ہیں اور دوسرے دن ان تمام چیزوں کا ٹیسٹ دیتے ہیں ۔۔۔ یہ میرے آج کا ایل این ڈی نمبر 27 ہے ۔۔۔ فوجی جب بھی آئے مجھے کوئی ٹینشن نہیں ہوئی ایل این ڈی کی ۔۔۔ جب ٹیچر محنت سے پڑھانے لگ جائیں تو میں نہیں سمجھتا کہ ایل این ڈی کوئی مشکل چیز ہے بچوں کے لیے ۔۔۔ گورنمنٹ کی طرف سے جو ایل این ڈی کا پیپر ہوتا ہے اس کو میں ہر ماہ کی 15 تاریخ کو لیتا ہوں اور بچوں کے لیے کوئی انعام مختص ہوتا ہے اور بچے انعام کی لالچ میں یوں باقی تمام رجسٹرز پر نوٹ کیے ہوئے ایل این ڈی تیار کرتے ہیں اور گورنمنٹ کے ایل این ڈی میں بھی گورنمنٹ کے ہر ماہ کے ایل ان ڈی پیر میں آٹھ میں سے چار بچوں کی چار سے پانچ غلطیاں بمشکل ہوتی ہیں ۔۔۔ تمام اساتذہ شوق سے بچوں کو پریکٹیس کرائیں ، وائٹ بورڈ ، اور کلر مارکرز کا استعمال کریں۔ آج اے ای او نے بتایا ہے کہ دو ہزار اٹھارہ میں جس کا ایل این ڈی خراب ہو گا گورنمنٹ اس پر پیڈا ایکٹ لگائے گی اور سالانہ انکریمنٹ ختم کر دے گی اس لیے احتیاط کریں۔ انجینئر محمد رضوان

Comments

Popular posts from this blog

دعوت اسلامی کی مسلک اعلٰی حضرت سے نفرت

مولانا فضل الرحمان کی مذہبی و سیاسی خدمات

امام کعبہ کو ماں نے دُعا دی یا بد دعا ؟