فاروق اعظم رضی اللہ عنہ


مناقب سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ تحریر۔۔۔حذیفہ چوھان _____________________________________________ بڑھنے لگا جو زور جہالت کی فوج کا روئے زمیں پہ رب کو عمرؓ بھیجنا پڑا سب سے بڑے نبیؐ کی حفاظت کے واسطے فولاد سے بھی سخت بشر بھیجنا پڑا _____________________________________________ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا یوم شہادت یکم محرم الحرام ہے آپ اسلام کے دوسرے خلیفہ ہیں۔ قریشی قبیلے سے تعلق ہے والد کا نام خطاب ہے ، لقب فاروق اعظم ہے آپؓ مراد رسولؐ ہیں یہی وہ عظیم ہستی ہیں جن کی آمد سے اسلام کو عزت و عظمت ملی یہی وہ انسان کامل ہے جس کو میرے آقا صلی اللہ علیہ و سلم نے کعبہ کا غلاف پکڑ کر رب سے مانگا۔ آپؓ کی صفات بہت بلند ہیں ، آپؓ زمین پر جو بولتے تھے اللہ تعالٰی قرآن بنا کر نازل فرما دیتا تھا۔۔۔۔۔ آپؓ نے حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی وفات کے بعد زمام خلافت سنبھالی نظام خلافت سنبھالتے ہی آپؓ نے ایمان پرور اور جہادی اقدامات سے ایک چھوٹی سی اسلامی ریاست کو مملکت عظیمہ میں بدل دیا۔ کسرٰی کی حکومت نیست و نابود ہو گئی سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ نے ایران فتح کیا۔ شام ، فلسطین وغیرہ رومی ممالک کو خالد بن ولید ، ابوعبیدہ بن الجراح ، یزید بن ابوسفیان ، معاویہ بن ابوسفیان رضوان اللہ علیھم اجمعین نے فتح کر کے قیصر روم کی عظمت کا جنازہ نکال دیا۔۔۔مصر کو عمرو بن العاص رضی اللہ نے فتح کیا۔ کفر مغلوب ہوا ، اسلام غالب ہوا۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے عہد میں خلافت اسلامیہ نے ایشیا ، یورپ اور افریقہ تینوں براعظموں تک وسعت حاصل کی۔۔۔ آپؓ کے دور میں ایک ہزار چھتیس شہر خلافت اسلامیہ میں شامل ہوئے۔ چار ہزار نو سو مساجد تعمیر ہوئیں مسافروں کے لیئے سرائے تعمیر ہوئے ، آئمہ مساجد کی تنخواہیں مقرر ہوئیں ، فوج ، ڈاک ، پولیس ، جاسوسی کا محکمہ قائم ہوا۔۔۔ یہی وہ فاروق اعظمؓ ہیں جن سے آخر دم تک میرے آقاصلی اللہ عیلہ و سلم راضی رہے۔ یہی وہ فاروق اعظمؓ ہیں جنہیں بارہا لسان نبوتؐ سے جنت کی خوشخبری ملی ، یہی وہ فاروق اعظمؓ ہیں جن کو آقا صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا کہ میں تمہارا محل جنت میں دیکھ کر آیا ہوں۔ جی ہاں یہی وہ فاروق اعظمؓ ہیں جنہوں نے خط لکھ کر دریائے نیل کو چلایا جو آج تک پھر کبھی خشک نہیں ہوا۔ بدر ، احد خندق ، حنین ، تبوک ، فتح مکہ ، حدیبیہ غرض ہر معرکے میں آپ صلی اللہ علئہ وسلم کے ساتھ شریک رہے۔ جی ہاں یہی وہ عمر فاروق اعظمؓ ہیں جن کے بارے میں حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا یہی وہ آدمی ہے جس کو اللہ نے الفاروق نام دیا ہے ، اس کے ذریعے حق و باطل کی پہچان ہوتی ہے۔۔۔۔یہی وہ پاک ہستی ہے کہ جس کے ایمان لانے پر جبرائیل نے آ کر خبر دی کہ عمرؓ کے اسلام لانے پر آسمان کے فرشتے بھی خوش ہیں۔۔۔۔۔۔رضی اللہ عنہ وارضاہ۔۔۔ _____________________________________________ کفر کے اعصاب پر ہے کپکی طاری ابھی تیرا فیض عام ہے کونین میں جاری ابھی تک _____________________________________________ ترا دور خلافت کاش پھر دنیا میں لوٹ آئے ہر اک ظالم کے سر پر تیری تلوار پھر لہرائے _____________________________________________

Comments

Popular posts from this blog

دعوت اسلامی کی مسلک اعلٰی حضرت سے نفرت

مولانا فضل الرحمان کی مذہبی و سیاسی خدمات

امام کعبہ کو ماں نے دُعا دی یا بد دعا ؟