نیو کراچی سیکٹر 5 میں بریلویوں کی بدمعاشی


بریلویوں کی دہشتگردی اور بدمعاشی کون روکے گا ؟ نیو کراچی سیکٹر 5L میں ایک گھر میں مدرسہ اور مسجد بننے کے بعد بریلوی اپنے اوچھے ہتھکنڈے پر اتر آئے پہلے تو الزامات لگائے اس مسجد کو غیرقانونی کہا حالانکہ گھر کا مالک خود راضی ہے پھر گزشتہ اتوار کو اس میدان میں مختلف علاقوں کے سنی تحریک کے دہشت گردوں کو جمع کر کے بیان بازی اور نفرت انگیز نعرے لگا لگا کر خُوب ہلڑبازی کرتے رہے اور طوفان بدتمیزی بپا کیے رکھا۔ اب آنے والے اتوار کو اسی میدان پر قبضہ کر کے بریلوی مذہب کی مسجد بنانے کے لیے جمع ہو رہے ہیں۔ لال دائرے کے نشان میں اہلسنت والجماعت دیوبند والوں کا مدرسہ اور مسجد ہے اور پیلے رنگ کے دائرے میں سرکاری زمین ہے جس پر دعوت اسلامی اور سنی تحریک والے مل کر کھتری گراونڈ سیکٹر 5E کی طرح قبضہ کر کے اپنی مسجد بنانا چاہتے ہیں آپ حضرات خود فیصلہ کریں فرقہ وارانہ تشدد کو کون ہوا دے رہا ہے ؟؟؟ حکومت پاکستان سے اپیل ہے کہ بریلویوں کو اس شرپسندانہ اقدام سے باز رکھے ورنہ آئے روز یہاں یہ کوئی نہ کوئی بیہودگی دکھاتے رہیں گے اور معزز شہریوں کو ڈسٹرب کرتے رہیں گے بصورت دیگر معزز شہری اس ایریا سے اپنے گھر و مکان بیچ کر کسی پُرامن علاقے میں جا کر رہنے پر مجبور ہوں گے۔ آخر کیا وجہ ہے کہ بریلوی مذہب والے اتنے بے لگام ہوتے جا رہے ہیں ، ہر جگہ خود کو عاشق رسولؐ اور دوسروں کو گستاخ رسول کہہ کر شر اور نفرت پھیلا رہے ہیں۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ دوسری طرف سے بھی اہل سنت و الجماعت دیوبندی دفاعی پوزیشن اپناتے ہوئے میدان میں آئیں اور کسی تصادم کے بعد کوئی بڑا واقعہ رُونما ہو۔ مذہب کے نام پر ملک میں افراتفری پھیلانے والوں کو لگام دی جائے۔ بریلویوں کے نفرت انگیز نعروں ، ہلڑبازی اور اجتماع سے جب صاف نظر آ رہا ہے کہ بریلوی ایک مسجد ضرار کی بنیاد رکھنے جا رہے ہیں تو اُنہیں کیوں نہیں روکا جا رہا ہے ، کسی بھی فتنے کو سر اٹھانے سے پہلے ہی کیوں نہیں اس کا سر پھوڑ دیا جاتا۔ جس طرح بریلوی جمع ہو ہو کر اس میدان میں آ رہے ہیں اور ایک حملے کی سی صورت حال پیدا کر رہے ہیں کیا اس طرح دیوبندی حضرات جمع نہیں ہو سکتے ؟ ہو سکتے ہیں مگر وہ صرف حکومت کی طرف دیکھ رہے ہیں اور انتظامیہ کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ اور وہ کوئی کشیدہ صورت حال پیدا نہیں کرنا چاہتے۔ ورنہ کہاں وہ اور کہاں یہ برائلر۔ ۔ ۔ ۔ ۔ آخر میں ایک بار پھر میں کہوں گا کہ دوسرے فریق کے صبر کا امتحان لیے بغیر حکومت خود مداخلت کرتے ہوئے اس متوقع تصادم کو روکنے کے اقدامات کرے۔ اس واقعہ سے پہلے بھی بریلوی مساجد پر قبضوں میں ملوث رہے ہیان۔ موتی مسجد کلفٹن 30 سال سے قائم ہے اور الحمدللہ اہلِ سنت والجماعت دیوبند کے زیر انتظام ہے 17 رمضان المبارک دوپہر میں واٹس ایپ پر مفتی عابد مبارک(رہنما سنی تحریک۔بلال قادری گروپ) کا ایک بیان سنی تحریک کے دہشتگردوں کو موصول ہوا (جس کا خلاصہ یہ ہے کہ آج 17 رمضان غروۂ بدر کی مناسبت سے ہمیں 313 ایسے مجاہد چاہیئے جو کہ وہابیوں سے موتی مسجد کلفٹن چھڑوا سکیں) بس اس کے بعد 313 سے کچھ کم دہشتگرد جدید اسلحہ سے لیس (جس میں پستول ، کلاشنکوف اور ایم پی فائیو شامل ہیں) موتی مسجد میں نمازِ عصر سے لوگ جیسے ہی فارغ ہُوئے ایک شخص مسجد میں کھڑا ہُوا اور اعلان کیا آج یہاں موتی مسجد میں میلاد شریف ہو گا مسجد کی زمین جس کے نام پر ہے اس کے ایصالِ ثواب کے لیے ختم شریف ہو گا اور آج افطاری ہماری طرف سے ہے اور مغرب کی نماز بھی ہم ہی پڑھائیں گے کوئی شر پسندی کی کوشش نہ کرے اگر کسی نے شر پسندی کی کوشش کی تو ہم اس سے نمٹنا جانتے ہیں بس اس کے بعد مصلے کے پاس مفتی عابد مبارک بریلوی کھڑا ہوا اور صلوۃ و سلام شروع۔۔۔۔ کچھ سر پھرے کھڑے ہو گئے کہ آپ کس کی اجازت سے یہ سب کر رہے ہیں؟ کس نے کہا ہے آپ کو ؟؟؟ جب بحث مباحثہ شروع ہوا تو کچھ لوگو نے میسج عام کر دیا کہ موتی مسجد پر بریلویوں نے قبضہ کر لیا ہے پھر جب اہلِ محلہ پہنچے تو اس کے بعد جو کچھ ہُوا وہ آپ نے ویڈیوز میں دیکھا ہوگا قبضہ کرنے کی کوشش کرنے والوں کی وہ دھلائی اور چھلائی ہوئی کہ آیندہ ایسی حرکت کرنے سے پہلے دس بار سوچیں گے یہ سب شروع ہوا تو بریلوی سنی تحریک کے دہشتگردوں کی جانب سے فائرنگ شروع کر دی گئی عوام غصہ اور خوف سے جب واپس بھاگی تو گلی کے کونے پر ہی بریلوی مسجد فیضانِ جیلان ہے وہ سمجھے کہ اب دیوبندی ہماری مسجد پر حملہ کرنے آئے ہیں اس پر وہاں کے گارڈز نے بھی فائرنگ کر دی پھر تو عوام مکمل طور پر مشتعل ہو گئی اتنی دیر میں پولیس اور رینجرز بھی پہنچ چکی تھی تو پھر بریلوی اس معاملہ کو ایسے پیش کر رہے تھے کہ دیوبندیوں نے مفتی عابد مبارک پہ حملہ کر دیا اور فیضانِ جیلان پر بھی حملہ کر دیا (اس واقعے کے بعد یہی میسج پھیلا کر مزید دہشت گردوں کو بھی بلایا گیا تھا) جب کہ حقیقت اس کے برعکس تھی جو اوپر بیان کی جا چکی ہے۔

Comments

Popular posts from this blog

دعوت اسلامی کی مسلک اعلٰی حضرت سے نفرت

مولانا فضل الرحمان کی مذہبی و سیاسی خدمات

امام کعبہ کو ماں نے دُعا دی یا بد دعا ؟