عمران خان یہودی ایجنٹ ؟


جس شخص نے کبھی بھی مولانا طارق جميل،الياس قادری،مولانا سميع الحق اور سراج الحق صاحب کے خلاف کوئی بات نہيں کی ، جس نے کبھی بھی مسجدوں ، مدرسوں اور جہاد کے خلاف ايک لفظ تک منہ سے نہيں نکالا ، ايک بندہ صحابہ کرامؓ کی شہادت پر پورے صوبے میں چھٹی کراتا ہے ۔ سکولوں ميں قرآن پاک کا ترجمہ لازمی کرتا ہے ، مسجدوں ميں اور مدرسوں کے لیے شمسی نظام لگاتا ہے ، مسجد کے اماموں کيلئے تنخواہ مقرر کرتا ہے ، نماز کے وقت دفتر ميں چھٹی کرتا ہے ، جہاد نصاب ميں شامل کرتا ہے ، ڈرون حملے کے وقت 4 ماہ تک امريکہ کی نيٹو سپلائی بند کرتا ہے ، امريکہ کی مخالفت کرتا ہے ، جو بندہ امريکہ کو اس کی زبان ميں CNN پر جواب ديتا ہے ، جو شخص کبھی بھی ايک لفظ پاک آرمی کے خلاف نہيں بولتا ، جو بندہ برما ميں مسلمانوں پر ظلم ديکھ کر اقوام متحدہ کو خط لکھتا ہے ، اس انسان کا دل اپنے ملک کے عوام اور امت مسلمہ کيلئے دھڑکتا ہو پھر بھی اگر کوئی اپنی مرتی ہوئی سیاست اور نیچے سے کھسکتی ہوئی کرسی کے ڈر سے اسے یہودی ایجنٹ یا یہودی کہتا ہے تو وہ خود چور ہے یا پھر لازم ہے کہ وہ چوروں کا دلال ہے۔ اپنے بغض اور حسد کی وجہ بغیر کسی ثبوت کے کسی بھی مسلمان کو یہوی ایجنٹ کہنے والوں سے ہر عام مسلمان کا اعتماد ختم ہوتا جا رہا ہے۔ ایسے لوگوں کی وجہ عام آدمی علماء کرام اور اسلام سے دُور ہوتے جا رہے ہیں۔ ایسے آدمی اسلام کی خدمت نہیں بلکہ اسلام کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ قوم بنی اسرائیل میں بھی علماء تھے مگر وہ بھی جان بوجھ کر حق بات کو چھپاتے تھے اور دین برحق کو اپنی مرضی کے مطابق بدلتے بدلتے ایک عجیب سا مذہب بنا لیا تھا۔ و تکتمون الحق و انتم تعلمون۔ آج بھی تقریباً وہی صورت حال پیدا ہو چکی ہے۔ اپنی کرسی ، وزارت ، اقتدار اور سیاست کے لیے مدمقابل اچھے خاصے مسلمان کو یہودی ایجنٹ کہہ دیتے ہیں اور ثبوت بھی نہیں ہے ان کے پاس۔ کتنے شرم اور افسوس کی بات ہے کہ ایک مسلمان تو کسی کافر کو مسلمان بنانے کی فکر کرتا ہے اور زمین پر ایسے نام نہاد مسلمان بھی ہیں جو کسی مسلمان کو یہودی ایجنٹ اور کافر کو مسلمان کہہ رہے ہیں۔ اور اپنے آپ کو دین کا ٹھیکیدار سمجھتے ہیں۔ جب سے سوشل میڈیا عام ہوا ہے اب لوگ بڑی آسانی سے کسی محب وطن پاکستانی اور رئیس المنافقین کو پہچان سکتے ہیں۔ اب لوگ صرف پرنٹ میڈیا یا الیکٹرونک میڈیا پر انحصار نہیں کرتے بلکہ اگر سوشل میڈیا کو پرنٹ میڈیا یا الیکٹرونک میڈیا سے تیزترین قرار دیا جائے تو بےجا نہ ہو گا۔ تقریباً زیادہ تر خبریں ، حالات و واقعات سب سے پہلے سوشل میڈیا پر ہی دکھائے جاتے ہیں کیونکہ سوشل میڈیا ہر وقت چل رہا ہے اس کا کوئی ٹائم ٹیبل نہیں ہے جبکہ پرنٹ میڈیا اور الیکٹرونک میڈیا ایک ٹائم ٹیبل سے چل رہا ہے۔ تو اس لیے اب ہر آدمی سوچ سکتا ہے کہ کیوں کسی کو یہودی ایجنٹ کہا جا رہا ہے جبکہ واقع میں تو وہ ایسا ہے ہی نہیں۔ یقیناً یہودی ایجنٹ کہنے والے کے اپنے غراض و مقاصد ہی ہو سکتے ہیں جنہیں وہ اسلام کے نام پر حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ اور یہ بھی پکی بات ہے اور آپ سب بھی جانتے ہیں کہ جو لوگ آج عمران خان صاحب کو یہودی ایجنٹ کہہ رہے ہیں کل کو اگر عمران خان صاحب ملک کے وزیر اعظم بن جاتے ہیں تو یہی لوگ بھاگ کر عمران خان کی گود میں آ بیٹھیں گے۔ 😥

Comments

Popular posts from this blog

دعوت اسلامی کی مسلک اعلٰی حضرت سے نفرت

مولانا فضل الرحمان کی مذہبی و سیاسی خدمات

امام کعبہ کو ماں نے دُعا دی یا بد دعا ؟