ملا عمر کی غیرت اور پاکستانی حکمرانوں کی بیغیرتیاں


پاکستانی حکمرانوں کی بیغیرتیاں اور ملا عمر کی غیرت ______________________________________________ مجھے یاد ہے وہ وقت بھی جب امریکہ نے امیر المومنین ملا عمر مجاہد سے شیخ اسامہ کے حوالگی کا مطالبہ کیا اور حوالے نہ کرنے کی صورت میں افغانستان پر حملہ کر کے افغانستان کی اینٹ سے اینٹ بجانے کی دھمکی دی۔ قربان جاؤ ملا عمر شہید تقبلہ اللہ کے جنہوں نے اس وقت امریکہ کو ایسا جواب دیا کہ امریکہ تو کیا اس وقت کے نیم گرم مسلمان بھی اس جواب کو برداشت نہ کر سکے۔ جواب کیا تھا ملاحظہ فرمائیں: "ایک غیرت مند مسلمان کیسے یہ تسلیم کر سکتا ہے کہ وہ کسی مسلمان مجاہد مہاجر کو کسی کافر کے حوالے کرے ، موت کے خوف سے یا وطن کی تباہی کے خوف سے ؟؟؟ یہ تو ایک افغانستان ہے اگر سو افغانستان بھی ہوتے تو میں قربان کر دوں گا پر کسی مسلمان کو کافر کے حوالے کرکے بیغیرتی تسلیم نہیں کر سکتا" بات کرنے کا مقصد یہ ہے کہ بچہ جمہوریوں کے روحانی پیشوا ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان 33 ارب ڈالر کے بدلے امریکہ کو بیوقوف بنایا گیا ہے پر خوشی سے اچھل اچھل کر تشریف کو سزا دینے والوں اور وقار کی واہ واہ کرنے والوں کو بتانا تھا کہ 33ارب ڈالر کی حقیر رقم کے بدلے ہم نے امریکہ کو امارت اسلامی پر حملہ کرنے کے لیے راستہ بھی دیا ، پاکستان کے حدود سے 56000 مزائل امارت اسلامی پر فائر کرنے کی اجازت بھی دی ہے ، ہزاروں ماؤں بہنوں کا خون بھی بہایا ہے ، اپنے ملک کی سینکڑوں مسجدوں کو شہید بھی کروا دیا ہے اور سینکڑوں اسلام پسند امریکہ کہ حوالے بھی کیے ہیں جس میں ہم سب کی مجاہدہ بہن عافیہ صدیقی بھی شامل ہے میں 33ارب کھرب ڈالر بھی عافیہ بی بی کے جوتے کے نوک سے کم سمجھتا ہوں ، رہا ایک پاک دامن بہن کو امریکہ کے حوالہ کروں یہ کیسے ممکن ہے؟؟؟ اپنے ملک کو امریکہ کے خاطر جہنم بنایا گیا ، پاکستان کی خود مختاری کو ڈرون حملے کر کے پامال کرنے کا اجازت نامہ بھی دیا گیا اور مسلمانوں کے خون بہانے کے لیے لاکھوں نیٹو کنٹینر بحفاظت افغانستان پہنچائے گئے افسوس کی بات ہے اتنا کچھ کر کے بھی کچھ مہان بیغیرت وقار کی واہ واہ کر رہے ہیں کہ انہوں نے امریکہ کو بیوقوف بنایا ہے۔ خیر ایسے بیغیرتوں سے میرا مودبانہ گزارش ہے کہ ایک عدد لعنت قبول کریں اور ڈوب مریں۔ کیسی لگی یہ تحریر ، کوئی غیرت نام کی چیز بھی ہوتی ہے جسے پاکستانی حکمرانوں نے اپنی زبانوں سے امریکی بوٹ چاٹ چاٹ کر ختم کر دیا ہے۔ پوری امت کو اور خصوصاً پاکستانی قوم کو بہت بیوقوف بنایا جا رہا ہے۔ پاکستانی حکمران شروع دن سے بڑی بےحیائی اور ڈھٹائی سے اسے اپنی جنگ کہتے آئے ہیں اور اُدھر امریکہ سے ڈالر لے اپنے پیٹ کی جہنم کو بھرتے رہے ہیں پر جب آج امریکہ نے اُن 33 ارب ڈالرز کا ذکر کیا تو بیوقوف قوم کے سامنے بڑے غیرت مند بننے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔ صرف یہی نہیں اگر امریکہ آج ہی ان کو ہڈی ڈال دے میں قسم کہہ سکتا ہوں کہ یہ اُس ہڈی کو اٹھا کر دوبارہ امریکہ کے بُوٹ بھی چاٹیں گے اور اس جنگ کو بھی اپنی ہی جنگ قرار دے دیں گے۔ مگر اللہ حق ہے اور اللہ کی راہ میں لڑنے والے اور شہید ہونے والے بھی برحق ہیں ، آخر یہ دن تو آنا ہی تھا کہ اللہ نے مجاہدین و شہداء کو سب کے سامنے سرخرو کرنا تھا اور کرائے کے قاتل پاکستانی حکمرانوں کو ذلیل و رُسوا بھی کرنا تھا۔ اُن کی یہ ذلت و رُسوائی اس دنیا میں تو ہو ہی رہی ہے پر جو آخرت میں ہونی ہے وہ تو اس سے کہیں بڑھ کر ہونی ہے۔ وہاں تو عدل بھی ہونا ہے ، ان امریکی اور پاکستانی کرائے کے قاتلوں سے خون کے ایک قطرے کا حساب بھی لیا جائے گا جو انہوں نے مجبور فوجیوں ، سیکورٹی ایجنسیوں اور مجاہدین کا ناجائز خون بہایا ہے اس کا حساب تو دینا پڑے گا۔ اور امریکہ کا فرنٹ لائن اتحادی بن کر اللہ کی زمین پر اللہ کے احکامات کے مطابق فیصلے کرنے والی امارت اسلامی کا جو خاتمہ کیا ہے اس کا حساب بھی دینا پڑے گا۔ ظالم حکمرانو! او کرائے کے قاتلو! تم پر بہت سارے حساب باقی ہیں۔ مجھے معلوم ہے کہ اب بھی تمہیں تھوڑی تھوڑی امریکی ہڈی نظر آ رہی ہے جس کی وجہ سے تمہارے مونہوں میں پانی آ رہا ہے۔ تم اب بھی ہڈی پا کر اپنی ضمیر اور اپنی مائیں بہنیں بیچنے کے لیے تیار بیٹھے ہو۔ تم میں غیرت نام کی کوئی چیز موجود ہی نہیں ہے۔

Comments

Popular posts from this blog

دعوت اسلامی کی مسلک اعلٰی حضرت سے نفرت

مولانا فضل الرحمان کی مذہبی و سیاسی خدمات

امام کعبہ کو ماں نے دُعا دی یا بد دعا ؟