خوشبوئے حیدری


حضرت حیدری شھیدرح کامزار ... عشق میں دیوانگی.. غورکیجیئے... مجھےاچھی طرح یادہےکہ..جس وقت حضرت حیدری شھید رح کاجسدِمکرم گھرلایاگیا..تومیری وہاں سیکورٹی تھی..یہ دن بارہ ساڑھےبارہ بجےکاوقت تھاکہ..قائدمحترم حضرت لدھیانوی صاحب کی گاڑی پہنچی..یم نےاگےبڑھ کراستقبال کرناچاہا..لیکن یہ کیا..قائدمحترم کو دیکھ کر..جہاں ہمارےضبط کےبندھن..ٹوٹے..وہیں قائدمحترم بھی..باآواز زاروقطار رو رہےتھے...کون کسےدلاسہ دیتا..?..آج توہردل زخمی تھا...طلبہ دیواروں سےلگ کر رو رہے تھےبالآخرآج شام5 بجےمغرب سےپہلے...علم کا یہ گنگوہی ..اپنےصحابہ کی مہمانی میں جاپہنچا...مجھےتو آج پتہ چلاتھا کہ مشرک قبرکوسجدہ کیوں کرتاہے..مشرک قبرکی مٹی کو کیوں چومتاہےاس لئےکہ جب لوگ جانےلگےتوآج دل چاہ رہاتھاکہ قبرکےساتھ ہی لیٹ جائوں..آج دل چاہ رہاتھاکہ قبرسےلپٹ کرہی..غموں کامداوا ہوگا..آج دل میں مٹی کا وہ احترام پیداہوگیاتھاجس کےبارے ہم عام طورپرکہتے تھےکہ یہ مشرک خاک سےاتنی عقیدت کیسےکرتےہیں ہاں اسےہی توکہتے ہیں عشق میں دیوانگی..آج دیوانےکالفظ سمجھ میں آرہاتھا..خداکی قسم غم کی وہ کیفیات تھی..جسےلفظوں میں لانامشکل ہی نہیں محال ہے...یہ تو..اساتذہ کی تربیت تھی اورحضرت شھید کی محنت تھی..جس نےاس دیوانگی میں بھی شرک وبدعات سےمحفوظ رکھا..((الحمدللہ)) .ہم دل شکسہ تھےقائدمحترم کی معیت میں تعزیت پربیٹھے تھے..کہ قائدمحترم کےموبائل پر ایک میسیج آیا..پوچھاگیاکہ..کیاحضرت حیدری شھیدکی قبرسے خوشبو آئ ہےقائدمحترم فورااٹھے..اورحضرت کی گاڑی((رتصویرمیں جوکل دیکھی تھی))...یہ وہیں اسٹیج کے برابرمیں کھڑی تھی..قائدمحترم نےجیسےہی گاڑی کادروازہ کھولاتو...جنت کی خوشبوئوں نےاستقبال کیا حضرت کےجسم سےبہ جانےوالےخون سےخوشبو..کےجھونکےآرہےتھے...پہرجب حضرت شھیدکےمزارپر گئےتو..وہاں سےبھی اطرف میں خوشبوکےجھونکےنکل رہےتھے...یہ دوسرا دن تھاہم حضرت شھیدرح کےمہمانوں کی خدمت کرکےاپنےآپ کوپرسکون کرنے کوشش کرنےلگے..لیکن یکایک..قائدمحترم جانےکیلئےنکلےتوایک مرتبہ پھرہماری چیخیں نکل گئں.ہم نےدست بستہ عرض کیاکہ آپ نہ جائیں ہمیں تسلیاں کون دےگالیکن اس کےساتھ ہی قائدمحترم کےآنکھوں سےبھی آنسو بہنےلگے..اورفرمایاکہ حضرت شھید نےایک جگہ پروگرام دیاتھا..ان کی جگہ بیان کیلئےجارہاں ہوں جلدہی آجائوں گا... ((کسی کو اختلاف ہوتو اپنی جگہ.)).لیکن یہ تعزیتی پروگرام تھاجامعہ میں ..تقریباچوتھےروزقائد محترم تشریف فرماتھےکہ اسٹیج سیکرٹری نےڈھلوں صاحب کوقائدکہ کر دعوت دی..تو..ڈھلوں صاحب نےاپنی ٹوپی سرسےاتار کرقائد محترم کےقدموں میں ڈال دی..اورکہاکہ ہم سب کےقائد"حضرت لدھیانوی صاحب"ہیں...قائد کا لفظ صرف حضرت لدھیانوی صاحب کوہی سجتاہے...واہ میرےقائدتیری عظمت کوسلام...آپ نے حضرت حیدری شھید رح کےمشن کوبخوبی سنبھالا دیا..جناب لوگ کہتےہیں کہ اہسےہی مروادیے...اگرایسےمرتے تو.. خوشبونہ آتی...جناب یہ ہمارےمشن کےحق ہونےکی دلیل...سورج سےبھی زیادہ روشن ہے..غورکرجناب غورکر... نذیراحمدحیدری ٹنڈوجان محمدمیرپوخاص.

Comments

Popular posts from this blog

دعوت اسلامی کی مسلک اعلٰی حضرت سے نفرت

مولانا فضل الرحمان کی مذہبی و سیاسی خدمات

امام کعبہ کو ماں نے دُعا دی یا بد دعا ؟