ملا عمر مجاہد کو خراج عقیدت


یوم وفات "امیر المؤمنین ملا محمد عمر مجاہد رحمہ اللہ" 23 اپریل سیف الله "الله کی تلوار ۔۔۔۔۔۔ اور۔۔۔ ملا عمر مجاہد شہید _ _____________________________________________ حضرت خالد بن ولید رضی الله عنہ بستر علالت پر تھے اپنے خادم کو بلایا اور کہا کہ میری کمر پر دیکھو کیا کوئی ایسی جگہ ہے کہ جس پر "تیر" تلوار"نیزے" کے زخم کا نشان نہ ہو خادم نے دیکھا اور کہا کہ اے صحابی رسول الله صلی الله علیہ و سلم کوئی جگہ ایسی نہیں جو زخم سے خالی ہو ، فرمایا میرے ہاتھ دیکھو ، میرے پاؤں دیکھو ، میرے سینے کو دیکھو ، کوئی جگہ جہاں دشمن نے وار نہیں کیا ہو؟؟؟، نہیں میرے آقا ایسی کوئی جگہ نہیں جو زخم سے خالی ہو۔۔۔ پھر مجھے بتاؤ تو سہی کہ مجھے موت کیوں بستر پر آرہی ہے ؟ میں تو آگے بڑھ کر لڑنے والا تھا ، میں نے ہر میدان میں اترنے سے قبل شہادت کی تمنا کی تھی ، میں تو چاہتا تھا کہ دشمنان دین میرے ٹکڑے ٹکڑے کر کے شہید کر دیں اور میں روز قیامت اپنے جسم کے ٹکڑے رب کو دکھا سکوں۔ کیوں میرے رب نے مجھے شہادت کی موت میدان جہاد میں نہیں دی۔۔۔۔ خادم نے کہ اے میرے آقا کیا آپ کو معلوم نہیں کہ امام الانبیاء صلی الله علیہ و سلم نے آپ کو " سیف الله " الله کی تلوار" کا لقب دیا تھا اگر آپ کو میدان جہاد میں شہید کر دیا جاتا تو کفار کہتے کہ دیکھو ہم نے رب کی تلوار کو توڑ ڈالا ہے ، آپ کو بستر پر موت اس لیے دی ہے رب نے کہ "الله کی تلوار ہمیشہ کے لیے قائم رہے" آج کے دور میں اگر آپ نے "سیف الله ثانی" دیکھنا ہے تو ملا عمر کو دیکھ لیجے کہ رب نے اسے اپنے عظیم لیڈر حضرت خالد بن ولید کی طرح بستر پر موت دے کر بتا دیا ہے کفار کو کہ یہ تلوار نہ کسی کے روکے سے رک سکے گی نہ کسی کے توڑے ٹوٹ سکے گی اسلام کی عظمت کا یہ قافلہ یونہی رواں دواں رہے گا آج کل کے علماء یا کوئی بھی کسی عظیم مسلمان ہیرو کی مثال دیتے ہیں چاہے وہ صلاح الدین ہو ، محمد بن قاسم ہو ، عمر بن عبدالعزیز ہوں ، جابر بن حیان ہوں یا کوئی بھی ، وہ یہ بتانا کیوں گوارا نہیں کرتے کہ یہ تمام حضرات خلافت کی پیداوار تھے۔ کیا خلافت کے بعد بھی کوئی طارق بن زیاد آیا جس نے علاقے فتح کئے ہوں۔؟ کیا خلافت کے بعد کوئی ایک سیاستدان بھی آیا جس نے اسلام نافذ کیا ہو ؟ کیا خلافت کے بعد کوئی بھی مسلمان سائنس ، میتھس ، جغرافیہ یا کسی اور میدان میں ترقی کی ؟ کیا خلافت کے بعد کسی بھی سطح پر مسلمان اُبھر کے سامنے آئے ؟ مسلمان اسلام کی وجہ سے سپر پاور تھے آج بھی اگر مسلمانوں کا عروج ممکن ہے تو خلافت کے زیرِ سایہ ہوگا. خلافت میں مسلمانوں نے تین براعظم فتح کئے جبکہ جمہوریت میں ہم نے ایک انچ بھی فتح نہیں کیا ، صرف گنوایا ہی ہے. مگر اس کے باوجود دنیا میں افغانستان وہ واحد ملک تھا جہاں پر اسلام مکمل نافذ تھا امیر المومنین ملا عمر نے اسلام کی روح کے مطابق ریاست میں اللہ کے قانون کو نافذ کیا۔ دشمنان اسلام کو یہ ریاست کسی طرح بھی پسند نہیں تھی۔ وہ ہر روز نئے نئے پراپیگنڈے کیے جا رہے تھے۔ وہاں پر شیعہ اپنے آقا کے ساتھ مل کر سازش کر رہے تھے۔ جب سب پراپیگنڈے ناکام ہو گے تو ٩/١١ کا ڈرامہ کیا گیا۔ہمارے ہاں اس وقت ایک ناپاک فوجی جنرل پرویز مشرف اقتدار پر قابض تھا۔ شیعہ کو بہانا چاہے تھا بس وہ اپنے آقاؤں سے مل کر مظلوم عوام پر چڑھ دوڑے۔ اس شخصیت کو خراج عقیدت جس نے اپنی سادگی سے جدید دنیا کی ٹیکنالوجی کو شکست دی ، اور جس نے اپنے اصولوں پر سمجھوتا کرنا گوارہ نہ کیا ، وہ عظیم انسان جس نے 14 صدیاں گزرنے کے بعد عملی طور پر ثابت کردیا کہ قرآنی انقلاب آج کے دور میں بھی ممکن ہے، بس اس کے لئے فاروقی عزم اور استقلال چاہئے ، وہ عظیم انسان جس نے بکھرے افغانستان کو ایک لڑی میں پرو دیا تھا ، جس نے جنگلوں ، بیابانوں اور صحراؤں سے لے کر شہری زندگی تک اسلام کا عملی نظام نافذ کر کے دکھایا تھا۔ جس کے انصاف و عدل کی مثال اس کے نام کی مماثلت سے دَور فاروق اعظم کے ساتھ دی جاتی تھی۔ سلام اے امیر المؤمنین آپ پر---- سلام ہے آپ کی مجاہدانہ زندگی پر، ---------------------------------------------- اسلام کی عظمت کا یہ قافلہ یونہی رواں دواں رہے گا ان شآء الله۔ میں ملا عمر کو اور ان تمام مجاہدین کو سلام پیش کرتا ہو جنہوں نے اسلام کے لیے اپنی زندگیاں واقف کر دیں۔ وہ دین حق کے دشمنوں پر ! خدا کا ایک قہر تھا ... نہ کفر جس کو چَکھ سکا ! وہ ایسا تیز زہر تھا..

Comments

Popular posts from this blog

دعوت اسلامی کی مسلک اعلٰی حضرت سے نفرت

مولانا فضل الرحمان کی مذہبی و سیاسی خدمات

امام کعبہ کو ماں نے دُعا دی یا بد دعا ؟